محمد رضوان ون ڈے اور ٹی20 کرکٹ ٹیم کے کپتان مقرر

اتوار 27 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بیٹر اور وکٹ کیپر محمد رضوان وائٹ بال اور ٹی20 ٹیم کے کپتان اور سلمان علی آغا نائب کپتان ہوں گے، بابراعظم ٹیم کا اثاثہ ہیں انہوں نے کپتانی سے خود معذرت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بابر اعظم پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے مستعفی: ’ کیا ان سے استعفیٰ لیا گیا؟‘

اتوار کو محمد رضوان، سلمان علی آغا اورعاقب جاوید کے ہمراہ  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی نے بڑی محنت سے سینٹرل کنٹریکٹ پر کام کیا ہے، بابراعظم ہماری ٹیم کا اثاثہ ہیں، بطور کپتان انہوں نے کھیلنے سے معذرت کی ہے جس کے بعد آج سلیکشن کمیٹی نے محمد رضوان کو مختصر اوورز اور وائٹ بال ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابراعظم نے رابطہ کر کے معذرت کی کہ ہو قومی ٹیم میں عام کھلاڑی کی حیثیت سے کھیلنا چاہتے ہیں، تاکہ وہ اپنے کھیل پر پوری توجہ دے سکیں، بابر اعظم ہماری قومی ٹیم کا بڑا اثاثہ ہیں،۔

مزید پڑھیں:بابر اعظم کے بعد قومی ٹیم کا کپتان کسے ہونا چاہیے؟ یونس خان نے نام بتادیا

واضح  رہے کہ 2 اکتوبر کو قومی ٹیم کے نامور بلے باز بابر اعظم نے اپنی کارکردگی پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے کپتانی سے استعفیٰ دیا تھا، جس میں انہوں نے کہا کہ وہ کپتانی سے الگ ہو کر اپنی کارکردگی کو بہتر بنانا چاہتے ہیں اور بطور کھلاڑی اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔

اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محسن نقوی نے مزید کہا کہ میں کسی پر تنقید نہیں کرنا چاہتا کہ ماضی میں کسی نے کیا کیا۔ نوجوان ٹیلنٹ ہمارے پاس موجود ہے، مگر آگے نہیں آ رہا جس  کےلیے کافی جدوجہد اور محنت کرنا ہو گی۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بابراعظم کی طرح کے کھلاڑی طویل عرصے کے بعد ہی ابھرتے ہیں۔ انہوں نے کپتانی چھوڑنے کے بارے میں مجھ سے رابطہ کیا لیکن پی سی بی کی جانب سے کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ انہوں نے اپنے کوچز سے مشورہ لیا اور پھر مجھ سے کہا کہ وہ کپتان کے طور پر نہیں کھیلنا چاہتے ہیں۔ وہ اپنے کھیل پر توجہ دینا چاہتے ہیں اور ہم سب بھی چاہتے ہیں کہ وہ اپنی فارم دوبارہ حاصل کریں۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کے کپتانی چھوڑنے کے بعد پی سی بی نے سلیکشن کمیٹی کے 5 ارکان اور 5 مینٹرز سے مشاورت شروع کردی۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً متفقہ رائے تھی کہ بابر اعظم کے بعد محمد رضوان کو کپتان اور سلمان کو نائب کپتان ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سلیکٹرز کے ساتھ پہلے ہی بات چیت کر رہے تھے اور اس کے بعد میں نے گزشتہ روز بھی رضوان سے ملاقات کی۔

محسن نقوی نے کہا کہ میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں اور ان کی کامیابی کے لیے دعا گو ہوں، بورڈ کو نوجوان ٹیلنٹ کو تلاش کرنے اور ڈومیسٹک کرکٹ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بابر اعظم کی حمایت کیوں کی؟ فخر زمان نے پی سی بی کو شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا

انہوں نے کہا کہ عاقب جاوید سلیکشن کمیٹی کے کنوینئر ہیں جب کہ علیم ڈار اور اظہر علی کا بھی تجربہ اچھا ہے۔ پی سی بی سلیکشن کمیٹی سب کی مشاورت سے فیصلے کررہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ کا مسئلہ ایک عرصے سے چل رہا تھا۔ اس پر سلیکشن کمیٹی نے پوری محنت سے کام کیا اور ایک ایک کیس کو اچھی طرح دیکھا ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ انگلینڈ سے جیت کے پیچھے سلیکشن کمیٹی کا بہت بڑا ہاتھ ہے، پی سی بی نے مینٹور اور سلیکشن کمیٹی سے ہر طرح کی مشاورت کے بعد تمام فیصلے کیے ہیں۔ سلیکشن کمیٹی میں ہر ایک کا ووٹ برابر ہے۔ سلیکشن کمیٹی کے کام میں کبھی بھی مداخلت نہیں کی۔

مزید پڑھیں:بابراعظم کو ڈراپ کرنے پر فخر زمان کا شدید ردِ عمل؟

محسن نقوی نے کہا کہ کسی کو نہیں کہا کہ اسے ٹیم میں شامل کریں اور اسے نہ کریں، اگر ٹیم لڑ کر میچ ہارے گی تو ساری تنقید میں خود برداشت کروں گا، ٹیم لڑ کر جیتے گی تو سارا کریڈٹ ٹیم کو جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فخرزمان کو سینٹرل کنٹریکٹ نہ ملنے کی وجہ ایک تو ان کا بابر اعظم کے حوالے سے ٹویٹ ہے اور اس سے بھی بڑھ کر بات ان کی فٹنس کی ہے، کسی بھی کھلاڑی کو ٹویٹ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

ضمانت دیتا ہوں، ٹیم میدان میں لڑتے ہوئے نظر آئے گی، محمد رضوان

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب کپتان محمد رضوان نے کہا کہ ضمانت دیتا ہوں کہ ٹیم میدان میں لڑتے ہوئے نظر آئے گی، بورڈ نے کندھوں پر جو ذمہ داری ڈالی ہے ان شا اللہ اسے بھرپور طریقے سے نبھانے کی کوشش کروں گا، ٹیم کے لیے صرف میں ہی نہیں ہر کھلاڑی کپتان ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ جاری، بابر اعظم کی تنزلی، محمد رضوان کی ترقی

محمد رضوان نے کہا کہ پوری امید ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی سے قبل بہترین کمبی نیشن بنالیں گے کیونکہ ہم نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دے رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں کوئی گروپنگ نہیں ہے، میں پوری پاکستان ٹیم کا گروپ ہوں، کپتان بن کراپنے آپ کو بادشاہ نہیں سمجھوں گا بلکہ میری ٹیم میں ہر کھلاڑی کپتان ہو گا، میدان میں بھرپور لڑیں گے، محنت کریں گے، ضمانت دیتا ہوں کہ بہترین کھیل پیش کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

کوشش ہو گی ، ایسی ٹیم بنائیں جو میگا ایونٹ میں بہترین پرفارمنس دے، عاقب جاوید

سلیکشن کمیٹی کے کنوینئر عاقب جاوید نے اس موقع پر کہا کہ سلیکشن کمیٹی نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں مشاورت سے اسپن پچزبنوائیں، ہم نے انگلینڈ کےخلاف ہوم کنڈیشنزکا بھرپور فائدہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کو ایسی ٹیم بنائیں جو میگا ایونٹ میں بھرپور پرفارمنس دے سکے، کھلاڑیوں کی سلیکشن میرٹ اور کارکردگی کی بنیاد پر ہو گی، ہماری یہی کوشش ہو گی کہ وائٹ بال کرکٹ میں بھی پاکستان کی بہترین ٹیم کا انتخاب کریں۔

انہوں نے کہا کہ میگا ایونٹ کے لیے نوجوان کھلاڑیوں کو بھرپور موقع دینے کی کوشش کی جائے گی۔ وائٹ بال کے لیے بولنگ، بیٹنگ مزید بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp