پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر بلے باز فخر الزمان کو سابق کپتان بابر اعظم سے متعلق سوشل میڈیا پر بیان بازی اور خراب فٹنس کی وجہ سے سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:بابر اعظم پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے مستعفی: ’ کیا ان سے استعفیٰ لیا گیا؟‘
اتوار کو لاہور میں محمد رضوان کو ون ڈے اور ٹی20 ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کا اعلان کرنے کے لیے منقعدہ پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ یقینی طور پر ایک مسئلہ تھا لیکن اس سے زیادہ فخر زمان کو ان کی خراب فٹنس کی وجہ سے سینٹرل کنٹریکٹ نہیں ملا۔
It’s concerning to hear suggestions about dropping Babar Azam. India didn’t bench Virat Kohli during his rough stretch between 2020 and 2023, when he averaged 19.33, 28.21, and 26.50, respectively. If we are considering sidelining our premier batsman, arguably the best Pakistan…
— Fakhar Zaman (@FakharZamanLive) October 13, 2024
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے فخر زمان کو سوشل میڈیا پر بابر اعظم کے حق میں ٹویٹ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں فخر زمان نے سابق کپتان بابر اعظم کو انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے ڈراپ کرنے کے پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی کے فیصلے پر تنقید کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:بابر اعظم کی حمایت کیوں کی؟ فخر زمان نے پی سی بی کو شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا
چیئرمین پی سی بی نے اتوار کو کہا کہ فخر زمان کا ٹویٹ بھی ایک مسئلہ تھا لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنا فٹنس ٹیسٹ پاس نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں فخر زمان نے کرکٹ بورڈ کو اپنا وضاحتی بیان جاری کر دیا تھا جو کہ انہوں نے ایک بہت اچھی بات کی ہے۔ ہم نے بھی پی سی بی کے بین الاقوامی امور کے شعبے میں ان کی اس وضاحت کی بنیاد پر معاملات طے کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کرکٹ ٹیم باصلاحیت، کارکردگی میں تسلسل نہ ہونا اہم مسئلہ ہے، کوچ جیسن گلیسپی
محسن نقوی نے کہا کہ کھلاڑی سلیکشن کمیٹی کے فیصلوں پر تنقید نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فخر زمان کو شوکاز نوٹس موصول ہونے کے بعد فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے کی ضرورت ہے۔