پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارتی مظالم کشمیریوں کو آزادی کے حصول سے نہیں روک سکتے،عالمی برادری کشمیریوں پربھارتی مظالم کا نوٹس لے ۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شریف کے لندن پہنچنے پر پولیس کیوں طلب کرنا پڑی؟
اتوار کو لندن پہنچنے کے بعد اپنی رہائش گاہ پرپارٹی کارکنوں سے مختصر گفتگو کرتےہوئے میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ دنیا کوکشمیریوں پرمظالم کا نوٹس لینا چاہیے، پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کی اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کشمیریوں کو آزادی کے حصول سے نہیں روک سکتے، اس لیے عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لے، دعا ہے کشمیریوں پرمظالم کا سلسلہ جلد ختم ہو۔
مزید پڑھیں:میاں نواز شریف لاہور سے دبئی روانہ
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف 3 سال کی خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے وطن واپس لوٹنے کے ٹھیک ایک سال بعد ہفتے کی رات واپس لندن پہنچے تھے۔3 مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف علاج کی غرض سے برطانیہ کے دورے پر ہیں۔
لندن میں مسلم لیگ (ن) کے نو منتخب صدر احسن ڈار اور دیگر کارکنوں کی جانب سے نواز شریف کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کا ایک گروپ بھی ایون فیلڈ فلیٹس کے سامنے جمع ہوا اور حکمران جماعت کے رہنماؤں کے خلاف نعرے بازی کی۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شریف وطن واپسی کے ایک سال بعد دوبارہ بیرون ملک کیوں جانا چاہتے ہیں؟
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کے ایون فیلڈ فلیٹس پہنچنے پر مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
مسلم لیگ (ن) کے مطابق نواز شریف تقریباً 3 دن لندن میں قیام کریں گے اور اس کے بعد امریکا روانہ ہوں گے جہاں وہ نجی ملاقاتوں کے لیے تقریباً ایک ہفتہ گزاریں گے۔
نواز شریف جمعہ کو دبئی پہنچے تھے جہاں انہوں نے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کے چھوٹے بیٹے حسنین ڈار کے گھر پر ایک رات گزاری۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے بتایا کہ 74 سالہ سابق وزیراعظم لندن میں اپنے بیٹوں کے ساتھ وقت گزاریں گے اور اپنا علاج کروائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:قومی اسمبلی کا اجلاس: میاں نواز شریف نے ایوان کو کون سا شعر سنا کر داد حاصل کی؟
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی نومبر کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں لندن جائیں گی اور اپنے والد کے ہمراہ جنیوا جائیں گی جہاں وہ اپنے گلے کا معائینہ اور ممکنہ طور پر سرجری کروائیں گے۔
نواز شریف برطانیہ میں 3 سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد اکتوبر 2023 میں وطن واپس آئے تھے۔ وہ مختصر وقت کے لیے اسلام آباد پہنچے، جہاں انہوں نے ان سزاؤں کے خلاف اپیلیں دائر کیں جن کے لیے انہیں 2019 میں ملک چھوڑنے سے قبل جیل بھیج دیا گیا تھا۔
وطن واپسی پر وفاقی دارالحکومت میں چند گھنٹوں کے قیام کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اپنے ہزاروں چاہنے والوں کی ریلی کے ہمراہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے لیے اپنی پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز کرنے کے لیے لاہور روانہ ہوگئے۔
بعد ازاں انہوں نے عام انتخابات کے دوران قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا جس میں انہوں نے لاہور کے حلقہ این اے 130 پر پی ٹی آئی کی یاسمین راشد کو شکست دی۔