دنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے امریکا میں سکھ رہنما کے قتل کی ناکام سازش کا نشانہ بننے والے خالصتان تحریک کے رہنما گروپتونت سنگھ پنوں نے امریکا اور کینیڈا کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف سخت رویہ اختیار کرے جو ناقدین کو ہمیشہ کے لیےخاموش کرانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: بھارتی انٹیلیجنس اہلکار پر سکھ رہنما کے قتل کی فرد جرم عائد
واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو میں گروپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ مودی حکومت کو دوسرے ممالک میں اپنی مذموم کارروائیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا اور کینیڈا میں بھارتی قونصل خانے جاسوسی میں ملوث ہیں۔انہوں نے امریکا اور کینیڈا پر زور دیا کہ وہ کارروائی کریں۔انہوں نے بھارتی قونصل خانے کو مستقل طور پر بند کرنے کا مشورہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: خالصتانی سکھ رہنما کے قتل کا منصوبہ؛ واشنگٹن پوسٹ کے انکشافات سے بھارت میں پریشانی
یاد رہے کہ امریکی محکمہ انصاف نے نیویارک میں امریکا اور کینیڈا کی شہریت رکھنے والے گروپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کے متعلق کیس میں 2 بھارتی شہریوں پر فرد جرم عائد کی ہے۔
ملزمان میں سے بھارت کا ایک سابق سرکاری اہلکار ہے جو اس وقت انٹیلیجنس افسر کے طور پر کام کررہا تھا اور کہا جاتا ہے کہ اس نے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔