خالصتانی سکھ رہنما کے قتل کا منصوبہ؛ واشنگٹن پوسٹ کے انکشافات سے بھارت میں پریشانی

منگل 30 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک خصوصی رپورٹ نے بھارت کو سفارتی سطح پر ہزیمت سے دوچار کردیا ہے جس میں ایک سابق بھارتی انٹیلیجنس افسر کیخلاف خالصتان کے حامی کارکن گرپتونت سنگھ پنوں کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

بھارت نے منگل کو واشنگٹن پوسٹ کی اس رپورٹ کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں سابق بھارتی انٹیلیجنس افسر وکرم یادیو پر خالصتان کے حامی کارکن گرپتونت سنگھ پنوں کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت کے ریسرچ اینڈ اینالِسز ونگ (RAW) کے سابق افسر وکرم یادیو نے امریکا میں مقیم بھارتی نژاد خالصتان تحریک کے سرگرم رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کے لیے ایک ہٹ ٹیم کی خدمات حاصل کیں۔

واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونیوالی رپورٹ کے مطابق وکرم یادیو، جو پہلے را سے منسلک تھا، نے خالصتان تحریک کے سرگرم رہنما گروپتونت سنگھ پنون کو امریکہ میں نشانہ بنانے کی سازش کی تھی اور مبینہ طور پر سکھ رہنما کے نیویارک کے خطاب کوایک کرائے کی ہٹ ٹیم کو بتایا۔

اس سے قبل، فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکا نے اسی طرح کی سازش کو ناکام بنا دیا، جس کے نتیجے میں بھارت کی اس قتل کی سازش میں ملوث ہونے کے معاملے پر امریکی خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے، بھارت نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے واشنگٹن پوسٹ کی مذکورہ رپورٹ کو ’غیر ضروری اور غیر مصدقہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی جانب سے مجرمانہ اور دہشت گرد نیٹ ورکس کے حوالے سے امریکا کے اٹھائے گئے سیکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ اس پر قیاس آرائی اور غیر ذمہ دارانہ تبصرے کسی حوالے سے بھی مددگار ثابت نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ نومبر 2022 میں فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے پس منظر میں سامنے آیا کہ جب امریکا نے گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیا تھا اور اس میں مبینہ طور پر ہندوستان کے ملوث ہونے پر انتباہ بھی جاری کیا تھا۔

بعد ازاں مین ہٹن کی ایک عدالت میں دائر کی گئی فرد جرم میں ہندوستانی شہری نکھل گپتا کو ایک سازشی کے طور پر نامزد کیا گیا جس نے مبینہ طور پر ایک نامعلوم ہندوستانی اہلکار کے ساتھ تعاون کیا، جسے ’سی سی ون‘ کہا گیا تھا، واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں اسی اہلکار کی شناخت وکرم یادو کے طور پر کرکے طوفان کھڑا کردیا ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ پنوں کے قتل کی سازش میں ایک سرکاری اہلکار کے مبینہ ملوث ہونے کی تحقیقات میں ہندوستان کے قومی سلامتی کے مفادات شامل ہیں، واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق  بائیڈن انتظامیہ نے را کے سابق اہلکار وکرم یادیو کے خلاف الزامات عائد کرنے سے گریز کیا ہے۔

دریں اثنا ترجمان وائٹ ہاؤس کرائن جین پیئر نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ بھارتی حکومت تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر احتساب کرے گی، یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔

“ہم اس کی بنیاد پر (بھارتی) حکومت سے جوابدہی کی توقع رکھتے ہیں لیکن ہم اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہیں گے، یہ رکنے والا نہیں ہے۔ ہم ہندوستانی حکومت کے ساتھ براہ راست اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہیں گے۔‘

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا حکم 23 جون کووزیر اعظم مودی کے دورہ امریکا کےدوران دیا گیا تھا، قتل کا منصوبہ را نے بنایاتھا اور جس کی منظوری را کے سربراہ سمنت گوئل نے دی تھی۔

امریکی اخبار نے انکشاف کیا کہ کرائے کے قاتلوں سے رابطہ را کے سابق اہلکار وکرم یادیو نےکیا، انہوں نے ہی گرپتونت سنگھ کا نیویارک کا پتا کرائے کے قاتلوں کو فراہم کیا، اس ضمن میں وکرم یادیو کی شناخت اور پیغامات بھی سامنے آگئے ہیں، امریکی ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق بھارتی مشیرقومی سلامتی اجیت دوول کو منصوبےکاعلم تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp