جامعہ بلوچستان کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف انوکھا احتجاج کرتے ہوئے زکوۃ و خیرات اکٹھا کرنا شروع کردی ہے۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں قائم جامعہ بلوچستان میں مالی بحران کے سبب تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف ملازمین کا احتجاج آٹھویں روز بھی جاری رہا۔
اس دوران احتجاج میں شدت لاتے ہوئے اساتذہ، افسران و دیگر عملے کی جانب سے انوکھا انداز اختیار کیا گیا۔ مظاہرین نے ملازمین کی تنخواہوں کے لیے احتجاجاً زکوۃ و خیرات اکٹھا کرنا شروع کردی۔
مظاہرین احتجاجاً سریاب روڈ پر یونیورسٹی کے سامنے نکل آئے جن کے ہاتھوں میں چندے کے ڈبے موجود تھے جن پر ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی، آٹے کے حصول اور جامعہ بلوچستان کی امداد کرنے سے متعلق نعرے درج تھے۔
احتجاج میں مزید شدت لاتے ہوئے ملازمین نے کتب بھی زمین پر رکھ دیں جبکہ چند اساتذہ نے وائس چانسلر کی گمشدگی سے متعلق چارٹ اٹھا رکھے تھے۔
ملازمین نے موقف اختیار کیا ہے کہ جامعہ بلوچستان کا مالی بحران حل کرنے کے لیے ہمیں خیرات دی جائے۔ تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے گھریلو معاملات چلانا ناممکن ہوگئے ہیں ایسے میں خیرات نہ مانگیں تو کیا کریں؟
ملازمین نے تنخواہیں نہ ملنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان بھی کردیا ہے۔
واضح رہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کی جانب سے یونیورسٹی کے ملازمین اور پینشنرز کو واجبات ادا نہ کرنے کے خلاف یونیورسٹی میں مکمل تالا بندی اور امتحانات کا بائیکاٹ جاری ہے۔