میری موجودگی میں جو سیاسی باتیں ہوئیں ان سے متفق نہیں : قاضی فائز عیسیٰ کا اسمبلی ہال میں اظہار خیال

پیر 10 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پارلیمنٹ ہاؤس میں آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ’سیاست میرا میدان نہیں، میرا میدان قانون ہے۔ میں آئین کی گولڈن جوبلی تقریب کے لیے آیا ہوں۔ پہلی بار اسمبلی سے دعوت ملی میں حاضر ہوا ہوں۔ میں اس لیے آیا ہوں کہ یہاں سیاسی نہیں آئینی باتیں ہوں گی۔ یہاں جو باتیں ہوئی ان کی آئین  میں آزادی ہے۔ میری موجودگی میں جو سیاسی باتیں ہوئیں ہیں ان سے متفق نہیں ہوں‘۔

قاضی فائز عیسی نے کہا کہ ’ہمارا کام قانون اور آئین کے مطابق جلد از جلد فیصلے کرنا ہے۔ اللہ کی کتاب کے بعد آئین  کی کتاب کا سایہ ہمارے سروں پر ہے۔ پارلیمان اور بیوروکریسی سمیت سب کا ایک مقصد عوام کی خدمت ہونا چاہیے‘۔

ان کا کہنا تھا ’بلوچستان میں آئینی بحران کے حل کے لیے مجھے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ بنایا گیا۔ ہم کبھی دشمن سے اتنی نفرت نہیں کرتے جتنی ایک دوسرے سے کرتے ہیں۔ تقسیم ہند نہ ہوتی تو مسلمان بطور اقلیت ہندوستان میں رہتے‘۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ‘دیگر جج صاحبان مصروف تھے اس لیے نہیں آ سکے۔ اپنے ادارے کی طرف سے کہتا ہوں کہ ہم  آئین کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ’10 اپریل 1973 کو پاکستان کا متفقہ آئین منظور کیا گیا۔ آئین کی کتاب ہماری اور پاکستان کی پہچان ہے۔ کہا 2014 سے آپ کا ہمسایہ ہوں۔ پیدل جاتا ہوں اور سوچتا ہوں اندر کیا ہوتا ہوگا۔ آپ نے پہلی بار دعوت دی اور ہم حاضر ہوئے‘۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ’قانون ہمارا میدان ہے۔ ہم نے تنقید بھی سنی ہے۔ عدلیہ کا کام ہے آئین اور قانون کے مطابق جلد فیصلے کرے۔ آئین پاکستان میں عوام کے بنیادی حقوق کا تذکرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے افسوس کی بات ہے کہ آئین کو سکول میں نہیں پڑھایا جاتا۔ جب لوگ سمجھ جائیں گے کہ آئین میں خوبصورت بنیادی حقوق ہیں۔ لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ریاست کی لگام ان کے ہاتھ میں ہے۔

یہ کتاب پاکستان کی پہچان ہے، یہ متفقہ دستور ہے، اس کو پہچاننا چاہیے اور سمجھنا چاہیے۔ میں نے دو بار حلف اٹھایا، پہلی بار بلوچستان کے ہائیکورٹ کے مطابق حلف اٹھایا۔ مجھے اس وقت کے چیف جسٹس نے بلایا تو معلوم نہیں تھا کیوں بلایا گیا۔ معلوم ہوا کہ وہاں آئینی بحران ہے اس لیے بلوچستان چلے جائیں۔ میں اکیلا جج تھا جو وہاں گیا اور ججز تقرر کیے پھر یہاں آگئے۔

جسٹس فائز عیسی نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’میں نے آپ سے پوچھا تھا کہ سیاسی باتیں تو نہیں ہوں گی تو کہا گیا نہیں آئینی باتیں ہوں گی۔ لیکن سیاسی باتیں ہوئیں، خیر کل مقدمات ہوں گے آپ کے خلاف بھی آئیں گے۔ کل انہی لوگوں کے خلاف فیصلے دوں گا تو شاید یہی لوگ مجھ پر الزام لگائیں‘۔


آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب: جسٹس قاضی فائز عیسی کی پارلیمنٹ آمد

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کی پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ انہیں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے مدعو کیا تھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اسمبلی ہال میں وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ والی نشست پر براجمان تھے۔ بعد ازاں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قائم علی شاہ کے درمیان والی نشست پر براجمان ہو گئے۔

1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں وزیرِاعظم شہباز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری، وزیرِخارجہ بلاول بھٹو، وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سمیت دیگر حکومتی اراکین بھی شریک ہوئے۔ یاد رہے کہ قائم علی شاہ نے 1973 کے آئین کی منظوری کے وقت مسودے پر دستخط بھی کئے تھے۔

1973 میں پیپلز پارٹی کی حکومت کو دو تہائی اکثریت حاصل تھی۔ اس کے باوجود بھٹو نے مستقل آئین کے لیے اپوزیشن کی طرف تعاون کا ہاتھ بڑھایا۔ اکتوبر 1972 میں 25 رکنی آئین ساز کمیٹی میں اپوزیشن کے رہنماؤں کو شامل کیا۔

بھٹو کو اپنے ہی وزیر قانون اور کمیٹی کے سربراہ محمود علی قصوری کی طرف سے اختلاف رائے اور استعفے کا سامنا کرنا پڑا۔پھر عبدالحفیظ پیرزادہ نے ان کی جگہ لی۔

آئین سازی کے لیے قائم کمیٹی کے تین اراکین اس وقت حیات ہیں جن میں ڈاکٹر غلام حسین، مصطفی کھر  اور قائم علی شاہ شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انتھروپک کا اپنے جدید ماڈل کلاڈ سونیٹ 4.5 جاری، دیگر اے آئی ماڈلز کو چیلنج

غزہ امن منصوبے پر پی ٹی آئی نے ردعمل دے دیا، فلسطین کی حمایت جاری رکھنے کا عزم

گھریلو صارفین کے لیے خوشخبری، اوگرا نے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کردی

کراچی میں ایک گھنٹے کی بارش نے سب کچھ ڈبو کر رکھ دیا، انتظامیہ غائب

پی ٹی آئی کے پشاور جلسے میں بدانتظامی کی وجہ جاننے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم

ویڈیو

’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

کالم / تجزیہ

غزہ کے لیے مجوزہ امن معاہدہ: اہم نکات، مضمرات، اثرات

کھیل سے جنگ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟