گلگت بلتستان اسمبلی اور کابینہ اراکین کے کروڑوں کے اخراجات مگر کارکردگی صفر کیوں؟

جمعرات 31 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان کے اسمبلی اور کابینہ اراکین تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی مد کروڑوں روپے کے بھاری فنڈز وصول کرتے ہیں۔ مالی سال 2021 سے 2024 کے دوران، گلگت بلتستان کے اسمبلی اور کابینہ اراکین نے 14 کروڑ 6 لاکھ روپے ٹی اے ڈی اے اور دیگر مد میں خرچ کیے لیکن اس کے باوجود گلگت بلتستان میں عوامی مفاد کے کاموں میں ان اراکین کی دلچسپی نہ ہونے کے برابر ہے۔

ارکان اسمبلی کے اخراجات (24-2021)

تفصیلات کے مطابق، مالی سال 2021 تا 2024 کے دوران اراکین اسمبلی نے ٹی اے ڈی اے اور دیگر مد میں کل 5 کروڑ 16 لاکھ روپے خرچ کیے۔ مالی سال 22-2021 میں اراکین اسمبلی کے کل اخراجات تقریباً ایک کروڑ 25 لاکھ  روپے تھے جو مالی سال 23-2022 می ایک کروڑ 24 لاکھ روپے رہے اور مالی سال 24-2023 میں بڑھ کر 2 کروڑ 67 لاکھ روپے ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’گلگت گرین ٹورازم کمپنی‘ کے 2 عہدیداران نے استعفیٰ کیوں دیا؟

کابینہ ارکان کے اخراجات (24-2021)

مالی سال 2021 تا 2024 کے دوران گلگت بلتستان کے کابینہ ارکان نے ٹی اے ڈی اے اور دیگر مد میں کل 8 کروڑ 90 لاکھ روپے خرچ کیے۔ مالی سال 22-2021 میں کابینہ ارکان کے کل اخراجات  2 کروڑ 38 لاکھ روپے، جو مالی سال 23-2022 میں بھی  2 کروڑ 38 لاکھ روپے رہے اور مالی سال 24-2023 میں بڑھ کر 4 کروڑ 14 لاکھ روپے تک پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان حکومت کا ٹرافی ہنٹنگ سیزن کے لیے بولی کے عمل کا باضابطہ اعلان

4 سال کے دوران 14 کروڑ 6 لاکھ روپے کی خطیر رقم گلگت بلتستان کے اسمبلی اور کابینہ ارکان کی ذاتی مراعات کے لیے خرچ کی گئی لیکن اس کے باوجود ان ارکان کی کارکردگی صفر رہنے پر کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔ عوام میں یہ احساس بڑھ رہا ہے کہ ان کا پیسہ غیرذمہ دارانہ طریقے سے خرچ کیا جارہا ہے۔ ذاتی ضروریات اور الاونسز کی مد میں بھاری فنڈز وصول کرنے کے باوجود کابینہ اور اسمبلی ارکان میں یہ احساس ذمہ داری پیدا نہیں ہورہا کہ وہ عوامی فلاح و بہبود کے کاموں، انفراسٹرکچر، تعلیم اور صحت کی بہتری  پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔

گلگت بلتستان جیسے دور دراز علاقے میں جہاں صحت، تعلیم اور روزگار کے مواقع محدود ہیں، وہاں ان خطیر اخراجات کے باوجود اسمبلی اور کابینہ ارکان کا عوامی فلاح و بہبود اور علاقے کی ترقی کے لیے سنجیدہ نہ ہونا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ عوام بھی اب بخوبی آشنا ہوچکے ہیں کہ ان کے نمائندے عوامی مسائل کے بجائے ذاتی مراعات پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp