190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق ای سی ایل میں شامل نام نکال دیے ہیں، وزیر قانون

جمعہ 1 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق جو نام ای سی ایل میں تھے وہ بھی نکال دیے ہیں، قانون سازی  ذمہ داری کے ساتھ کی جاتی ہے۔ ای سی ایل قانو ن پر سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے فیصلے موجود ہیں، ای سی ایل کا طریقہ کار بھی موجود ہے۔

سینیٹ کے اجلاس کے دوران خواجہ شیراز کی جانب سے اراکین قومی اسمبلی کے نام پی این آئی ایل میں ہونے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش کیا گیا جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تفصیلی گفتگو کی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو کل گرفتار کرکے پیش کرنے اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آج اسپیکر سیکرٹریٹ سے شناختی کارڈ نمبرز حاصل کیے ہیں، ایک مرتبہ ای سی ایل میں نام شامل ہو جائے تو پھر نظرثانی میں جانا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظر ثانی کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے، جبکہ ہم نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق جو نام ای سی ایل میں تھے وہ  بھی نکال دیے ہیں۔

واضح رہے آج سینیٹ اجلاس میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 پیش کیا گیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے  پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پیش کیا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیے جانے والے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی سیکشن 2میں ایک ذیلی شق شامل کی گئی ہے، کمیٹی میں چیف جسٹس کے علاوہ سینئر ترین جج اور چیف جسٹس کا نامزد کردہ جج شامل ہوگا۔ آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت معاملے پر سماعت سے قبل مفاد عامہ کی وجوہات دینا ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایک ہفتے میں شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

آرڈیننس میں سیکشن 7اے اور 7 بی کو شامل کیا گیا ہے، 7اے کے تحت ایسے مقدمات جو پہلے دائر ہوں گے انہیں پہلے سنا جائے گا۔ اگر کوئی عدالتی بینچ اپنی ٹرن کے برخلاف کیس سنے گا تو اس کو وجوہات دینا ہوں گی۔

سیکشن 7 بی کے تحت ہر عدالتی کیس، اپیل کی ریکارڈنگ ہوگی اور سماعت کی ٹرانسکرپٹ اور ریکارڈنگ کی جائے گی جوعوام کے لیے دستیاب ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp