شُرَیْک روٹی سعودی عرب کے مقدس شہروں مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ میں اپنی مخصوص اہمیت اور مقبولیت کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔ اس روٹی کو اکثر صبح کے وقت ناشتے میں پیش کیا جاتا ہے۔ رمضان کے مبارک مہینے میں خاص طور پر اسے سحری اور افطاری کے وقت دستر خوان کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ اہل مدینہ کی روایتی غذا کا اہم جزو ہے۔
شریک روٹی کی خصوصیات
شریک روٹی اپنی خوشبو اور ہلکی مٹھاس کے ساتھ بیرونی طور پر نرم وملائم ہوتی ہے۔ اس کا مخصوص دائرہ نما شکل اور اوپر سمسم (تل) کا چھڑکاؤ اس کی خاص پہچان ہے، جو اسے مزیدار اور دلکش بناتا ہے۔
مزید پڑھیں:العلا: سعودی عرب کا ایک تاریخی شہر اور ثقافتی ورثہ
شریک کی تیاری میں عام طور پر آٹا، چینی، دودھ، انڈے، اور مکھن شامل ہوتے ہیں، جنہیں ملا کر ایک خاص عجین تیار کیا جاتا ہے۔ بعد ازاں، اس پر سمسم چھڑک کر بیک کیا جاتا ہے، جو اس کے ذائقے اور ساخت میں نمایاں فرق پیدا کرتا ہے۔ یہ روٹی اہل مدینہ کی ثقافتی ورثے کا ایک جلی ثبوت ہے۔
شریک روٹی کی اقسام
شریک روٹی کی دو اہم اقسام ہیں، ایک معمولی شریک اور یہ عام طور پر پانی سے تیار کی جاتی ہے اور اکثر بیکریوں میں دستیاب ہوتی ہے، دوسری قسم حجری یا پتھری شریک ہے، اس روٹی کو دودھ اور چنے کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے جو رمضان کے مہینے میں ایک منفرد ذائقہ پیش کرتی ہیں۔
اجزاء اور تیاری کا طریقہ
شریک روٹی کی تیاری میں استعمال ہونے والے اجزاء میں سفید آٹا، چنے کا آٹا، خمیر، چینی، نمک، اور خوردنی تیل شامل ہیں۔ ان تمام اجزاء کو ملا کر ایک خاص خمیرہ تیار کیا جاتا ہے، جسے کچھ دیر کے لیے رکھا جاتا ہے تاکہ پھول جائے۔ بعد ازاں، اسے گول شکل دے کر اس پر سمسم چھڑکا جاتا ہے اور سنہری ہونے تک بیک کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو سمٹ، پاک سعودیہ کے لیے کتنی اہم ہوگی؟
حرمین شریفین میں شریک روٹی کی دستیابی
شریک روٹی کی مقبولیت کے پیش نظر، حرمین شریفین کی انتظامیہ نے شریک روٹی کو ان خشک اشیاء میں شامل کیا ہے جنہیں مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں لے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد شریک کی روایتی اہمیت اور اس کے طویل عرصے تک محفوظ رہنے کی خصوصیات کا اعتراف کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، زائرین کے لیے حرمین شریفین میں دہی (لبن زبادی) بھی دستیاب ہے، جو ایک ہلکی اور غذائیت بخش خوراک کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، جس سے زائرین کو سفر کے دوران ہلکی پھلکی غذا کا ایک عمدہ انتخاب ملتا ہے۔
ثقافتی اور معاشرتی قدر
مدینہ منورہ کے لوگوں کی زندگی میں شریک روٹی کو خاص مقام حاصل ہے، اور اس کا شمار رمضان کی روایتی غذاؤں میں ہوتا ہے۔ شریک روٹی کا استعمال مختلف پکوانوں جیسے حجاز کا روایتی فول یا دہی کے ساتھ کیا جاتا ہے، جو اسے ناشتے اور رات کے کھانے میں ایک لازمی جزو بناتا ہے۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب نے اسرائیل کی بڑھتی جارحیت کو خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیدیا
شریک روٹی صرف ایک معمولی روٹی نہیں بلکہ ایک ثقافتی اور تاریخی علامت ہے جو مدینہ اور مکہ کی حدود کو پار کر کے اسلامی دنیا میں اپنی جگہ بنا چکی ہے۔ رمضان کے بابرکت مہینے میں، یہ روٹی اہل مدینہ کے لیے ایک خاص یادگار کی حیثیت رکھتی ہے، اور اپنی مخصوص ذائقے اور شکل کی بنا پر مہمان نوازی کی علامت کے طور پر بھی جانی جاتی ہے۔