کراچی کی سینٹرل جیل کیسے حکومت سندھ کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچائے گی؟

پیر 4 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی کی سینٹرل جیل کو قیدیوں کے لیے تربیت گاہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، قیدیوں کے لیے مختلف ٹیکنیکل کورسز اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعے یہاں پر مختلف جرائم میں سزائیں کاٹنے والے افراد کی کونسلنگ کی جاتی ہے تاکہ وہ سزا مکمل کرنے کے بعد ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے زندگی گزارنے کے ساتھ ساتھ باعزت روزگار بھی کما سکیں۔

’پاکستان کی پہلی جیل جو سولر انرجی پر منتقل کردی گئی‘

کراچی کی سینٹرل جیل کو سولر انرجی پر منتقل کردیا گیا ہے جس کا مقصد مہنگی بجلی سے نجات اور قیدیوں کو آلودگی سے پاک ماحول فراہم کرنا ہے، یہ پاکستان کی پہلی جیل ہے جو مکمل طور پر سولر انرجی پر چلے گی۔

یہ بھی پڑھیں ہزارہ یونیورسٹی کس طرح سولر سسٹم سے کروڑوں روپے کما رہی ہے؟

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جیل کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا باقاعدہ افتتاح بھی کردیا ہے۔

کتنا خرچہ آیا اور کتنی بچت ہوگی؟

کراچی کی سینٹرل جیل کو سولر انرجی پر منتقل کرنے پر کتنا خرچ آیا اور اب کتنی بچت کی جاسکے گی؟ اس حوالے سے سپرنٹنڈنٹ جیل عبدالکریم عباسی نے وی نیوز کو بتایا کہ اس وقت سینٹرل جیل 549.5 کلو واٹ بجلی استعمال کر رہی ہے جبکہ سولر پینلز سسٹم 614.8 کلو واٹ کا لگ چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سولر سسٹم کو نصب کرنے پر کم و بیش 22 کروڑ روپے کی لاگت آچکی ہے جو 3 سال میں ریکور ہوجائے گی جبکہ اس سسٹم کی عمر 25 برس ہے جو سالانہ تقریباً 7 کروڑ روپے کی بچت بھی دے گا۔

یہ بھی پڑھیں کیا اب 30ہزار روپے کمانے والے بھی سولر سسٹم لگا سکیں گے؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سسٹم سے بننے والی اضافی بجلی کو کے الیکٹرک کو فروخت کیا جائے گا جبکہ اس کی دیکھ بھال وہ کمپنی کرے گی جس نے سولر سسٹم لگایا ہے، ساتھ ہی جیل انتظامیہ کو بھی اس حوالے سے تربیت دی جائے گی جس کے بعد وہ خود معاملات کو دیکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp