’انصاف تو ہے ہی نہیں‘، بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں رو پڑیں

پیر 4 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں عمران خان کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک مقدمہ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں رو پڑیں، ان کا کہنا تھا کہ وہ انصاف کے لیے عدالت نہیں آئیں جب کہیں گے جیل جانے کو تیار ہوں۔

بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ انصاف کی کرسی پر بیٹھے ہوئے منصفوں کی 9 مہینوں سے ناانصافی ہو رہی ہے، پورے پاکستان میں بانی پی ٹی آئی اور انہیں ناانصافی پر سزا دی گئی، انصاف تو ہے ہی نہیں، وہ عدالت میں انصاف کے لیے نہیں آئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی عمران خان کی رہائی کے لیے سرگرم، حکمت عملی کیا ہے؟

اس موقع پر بشری بی بی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور کمرہ عدالت میں رو پڑیں، انہوں نے جج محمود افضل مجوکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کمبل ارو دیگر سامان گاڑی میں رکھا ہے، جب آپ کہیں گے وہ جیل جانے کو تیار ہیں۔

بشری بی بی کا کہنا تھا کہ ان کے وکلا سمیت تمام وکلا صرف وقت ضائع کرتے ہیں، جو اندر انسان بیٹھا ہے کیا وہ انسان نہیں ہے،کسی جج کو نظر نہیں آتا، وہ اب اس عدالت میں نہیں آئیں گی کیونکہ یہاں صرف ناانصافیاں ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ’بشریٰ بی بی کے بعد عمران خان کی رہائی بھی جلد ہونے والی ہے‘

عدالتی عملے کے مطابق بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ 18 نومبر کو سنایا جائے گا، جبکہ عدالت نے عمران خان کی 6 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر اسی روز دلائل طلب کیے ہیں۔

واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف اسلام آباد کے ترنول تھانے میں 2 مقدمات، کراچی کمپنی، رمنا، سیکریٹریٹ اور کوہسار تھانے میں مجموعی طور پر 4 مقدمات درج ہیں، بشریٰ بی بی کو تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ میں نامزد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:ایف آئی اے نے توشہ خانہ 2 ریفرنس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

کمرہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عمران خان اور بشری بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر ایف آئی اے کو نوٹس ہوا ہے، امید ہے آئندہ ہفتے مزید سماعت ہو گی، توشہ خانہ ٹو میں ان کی اہلیہ کی پہلے ہی ضمانت ہوچکی ہے۔

سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ عمران خان کے تمام کیسز میں کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا، پہلے والے کیسز کے تمام آرڈرز میں لکھا گیا ہے کہ کوئی جرم نہیں ہوا، کیسز بناتے وقت اس میں کچھ ثبوت شواہد ہونے چاہییں، پہلے کیسز کو ختم کروانے میں کوئی زیادہ دقت نہیں ہوئی تھی۔

’خان صاحب چند ایک مقدمات باقی رہ گئے ہیں، لاہور میں بھی خان صاحب کے تمام کیسز پر دلائل ہوچکے ہیں۔اب فیصلے انا باقی ہیں، امید ہے نومبر میں ہی تمام کیسز کالعدم ہو جائیں گے، عام لیگل پریکٹس یہی ہے جب کیسز بنتے ہیں تو اسکے بعد ضمانت ہی ہوتی ہے۔ ‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp