چلاس میں ڈینگی وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈینگی سے اب تک 500 کے قریب کیسسز سامنے آئے اور 2 افراد کی اموات ہوئی ہیں۔
ریجنل ہیڈ کوارٹر اسپتال چلاس کے میڈیکل سپریٹینڈنٹ ڈاکٹر شکور احمد کے مطابق، پچھلے ڈیڑھ مہینے میں قریباً 500 کے قریب ڈینگی کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کے علاج کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں 2 آئسولیشن وارڈز کا قیام، لیبارٹری ٹیسٹ کی سہولت اور وارڈز میں مچھر دانیوں کے ساتھ ضروری ادویات کی فراہمی شامل ہے۔
ڈاکٹر مسرور الحق نے بتایا کہ اس سال ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، اور خاص طور پر مقامی کیسز زیادہ سامنے آ رہے ہیں، جن میں سفر کی بھی ہسٹری کم ہے۔ امسال سردیوں کی آمد میں تاخیر بھی ڈینگی کی بڑھتی ہوئی صورتحال کی اہم وجہ ہے۔ روزانہ مریض اسپتال آ رہے ہیں۔ یہ سیزن ڈینگی کا پیک سیزن ہے، جس کی وجہ سے اسپتال میں مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں مچھر کے وار جاری، ڈینگی کے مزید 149مریض رپورٹ
ڈاکٹر شکور نے مزید بتایا کہ ڈینگی وائرس کی وجہ سے اب تک 2 اموات ہو چکی ہیں۔ ان میں وہ مریض بھی شامل تھے جن کو علاج کے دوران پلیٹلیٹس یا پلازما کی ضرورت پیش آئی، اور انہیں دوسرے شہروں میں ریفر کیا گیا تھا۔ ایک مریض اسلام آباد اور دوسرا گلگت میں انتقال کرگیا۔
چلاس میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز نے صحت کے نظام پر دباؤ ڈال دیا ہے اور انتظامیہ کو مزید حفاظتی اقدامات اٹھانے پر مجبور کردیا ہے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ صاف پانی کی جمع ہونے والی جگہوں کو خشک رکھنا، مچھر دانی کا استعمال اور اپنی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات کرنا۔
ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر پر فوری طور پر عمل نہ کیا گیا تو کیسز کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے، جس سے عوام کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ اسپتال کے حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی صحت کی دیکھ بھال کریں اور مشکوک علامات کی صورت میں فوری طور پر طبی مشورہ حاصل کریں۔