فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں اضافہ، رضا ربانی بول پڑے

منگل 5 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق چیئرمین سینیٹ و سینیئر رہنما پاکستان پیپلزپارٹی رضا ربانی نے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی پر لب کشائی کرتے ہوئے اسے پارلیمانی تاریخ کا سیاہ دن قرار دے دیا۔

ججوں کی تعداد میں اضافے اور فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قانون سازی پر ردعمل دیتے ہوئے رضا ربانی نے کہاکہ خوفزدہ پارلیمنٹ کا وجود ہمیشہ خطرے میں رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نے فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع کو اندرونی معاملہ قرار دے دیا

انہوں نے کہاکہ تاریخ ہمیں پارلیمانی اور جمہوریت پر عمل نہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرائے گی، جو قانون سازی کی گئی ہے اس کا عدلیہ اور مسلح افواج پر گہرا اثر ہوگا۔

سابق چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ حکومت کو چاہیے تھا کہ پہلے یہ بل قائمہ کمیٹیوں کو بھیجتی جہاں ان پر غور کیا جاتا مگر رولز کو معطل کرکے قانون سازی کی گئی۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے گزشتہ روز سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد میں اضافے کے بل منظور کرنے کے ساتھ ساتھ فوجی سربراہان کی مدت ملازمت بھی 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کرنے کی منظوری دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ ججز کی تعداد بڑھانے، فوجی سربراہان کی مدت 5 سال کرنے کے بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور

پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ میں ہونے والی اس قانون سازی کے خلاف احتجاج کیا، تاہم آج سلمان اکرم راجہ نے فوجی سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع کو ادارے کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی