امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کا واویلا ایک بار پھر کیوں؟

بدھ 6 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدارتی انتخاب کی پولنگ سے قبل خفیہ اداروں کی جانب سے جاری کردہ ایک انتباہ کے مطابق الیکشن کے عمل پر شہریوں کے اعتماد کو مجروح کرنے اور ان کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور ایک مرتبہ پھر اس ضمن میں روسی مداخلت کا ذکر موجود تھا۔

ایف بی آئی اور سائبر سیکیورٹی اینڈ انفرا اسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی انتخابات سے ایک روز قبل ایک مشترکہ اعلامیہ میں الیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے روس کی جانب سے لاحق خطرے سے متنبہ کیا گیا تھا، امریکی ووٹرز کی رائے پر اثر انداز ہونے کی نئی مہم سے خبردار کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس کا مقصد عوامی اعتماد اور یقین کو مجروح کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کیا ایلون مسک نے امریکی انتخابات کے لیے ایکس کا لائک بٹن تبدیل کیا؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سیکیورٹی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ صدارتی انتخابات کے نتائج میں اہم کردار ادا کرنے والی پانسہ پلٹ ریاستیں یعنی سوئنگ اسٹیٹس میں عوام کو مشتعل کرنے کا سبب بننے والی جعلی ویڈیوز اور آن لائن مضامین سے کشیدگی بڑھنے کے بھی خدشات موجود ہیں۔

امریکی خفیہ اداروں نے صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے والے مختلف کرداروں کا روس سے تعلق جوڑتے ہوئے انہیں جو اس نوعیت کی ویڈیوز اور مضامین کی تیاری میں ملوث قرار دیا ہے، جس کا مقصد امریکا کے انتخابات کی ساکھ مجروح اور رائے دہندگان کو منقسیم کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:امریکا میں گھڑیوں کی سوئیاں ایک گھنٹہ پیچھے کیوں کر دی گئیں؟

خفیہ اداروں کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تخلیق کردہ جعلی مواد کے ذریعے امریکی شہریوں کو عوام کے خلاف تشدد پر اکسانے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ ’انتخابات کے دن یا انتخابات کے بعد لوگوں کو تشدد پر اکسانے والے مواد کے ذریعے تشدد کی لہر میں انتخابات میں خدمات دینے والے عملے کو بھی نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے۔‘

امریکی خفیہ اداروں نے 2 ہفتے قبل بھی ایک جائزے کی دستاویزات ڈی کلاسیفائی کی تھیں، جن میں تنبیہ کی گئی تھی کہ روس، ایران اور چین امریکی شہریوں کو تقسیم کرنے کے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکی نائب صدر کے وائٹ ہاؤس پہنچنے کے امکانات کم کیوں؟

سیکیورٹی اداروں نے خبردار کیا تھا کہ امریکی عوام کے جمہوری نظام پر اعتماد کو مجروح کرنا مہم چلانے والے ممالک کے مفاد میں ہے، امریکا نے اس ضمن میں ایران پر بھی امریکی شہریوں کو تشدد پر اکسانے کے منصوبوں میں روس کی پیروی کرنے کے خدشہ کی نشاندہی کی تھی۔

خفیہ اداروں کی دستاویزات میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ماسکو سے تعلق رکھنے والے افراد ایک جھوٹے آن لائن مضمون میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی عہدیداروں نے انتخاب میں دھاندلی کے لیے کئی اہم ریاستوں میں مختلف طریقوں سے بیلٹ بکس بھرنے یا سائبر حملوں کا منصوبہ بنایا ہے۔

خفیہ اداروں کے تازہ بیان میں ایران کے حوالے سے بھی متنبہ کیا گیا ہے کہ امریکی انتخابات میں ایران اب بھی اہم غیر ملکی خطرہ ہے، تاہم چین اور روس سمیت ایران امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کے امریکی اداروں کے انتباہ کو مسترد کر چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp