مائیکروسوفٹ کا روس، چین اور ایران پر سائبر جرائم میں ملوث گروہوں کیساتھ گٹھ جوڑ کا الزام

بدھ 6 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسوفٹ نے روس، چین اور ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ تینوں ملک امریکا اور دیگر حریف ممالک کے خلاف سائبر جاسوسی اور ہیکنگ آپریشنز کے لیے جرائم پیشہ نیٹ ورکس پر انحصار کر رہے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق، روس، چین اور ایران کے سائبر جرائم میں ملوث گروہوں سے رابطوں نے امریکی قومی سلامتی کے اہلکاروں اور سائبر سکیوریٹی کے ماہرین کو خوف زدہ کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خلیج عمان چین، ایران اور روسی افواج کی مشترکہ بحری مشقوں کا آغاز

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اہلکاروں اور ماہرین کا ماننا ہے کہ ان اقدامات سے یہ جاننا مشکل ہوگیا ہے کہ آیا یہ سائبر کارروائیاں چین اور روس اپنے حریف ملکوں کے خلاف کررہے ہیں یا یہ مالی فائدہ حاصل کرنے کے لیے جرائم پیشہ سائبر گروہوں کی اپنی کارروائیاں ہیں۔

مائیکروسوفٹ کے تجزیہ کاروں نے ایک واقعہ کی مثال دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایرانی حکومت سے وابستہ ایک جرائم پیشہ ہیکنگ گروپ نے اسرائیل کی ایک ڈیٹنگ ایپ سے حاصل کردہ معلومات کو بیچنے یا اس سے تاوان حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ مائیکروسوفٹ کے مطابق، مذکورہ گروپ کی کارروائی کے 2 محرکات تھے، ایک اسرائیل کو شرمندہ کرنا اور دوسرا پیسہ بنانا۔

یہ بھی پڑھیں: ’بی بی‘ کیسے اسرائیل پر حملے کررہا ہے؟

اسی طرح ایک اور واقعہ میں روسی جرائم پیشہ نیٹ ورک نے جون میں یوکرینی فوج کے 50 الیکٹرونک آلات میں دراندازی کی تھی جس کا ظاہری طور پر مقصد ایسی معلومات تک رسائی حاصل کرنا تھا جو روس کے یوکرین پر حملے میں مدد گار ثابت ہوسکیں۔ رپورٹ کے مطابق اس گروپ کی طرف سے کوئی مالی محرک سامنے نہیں آیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گروپ کو روس کی جانب سے رقم کی ادائیگی کی گئی ہوگی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس، چین، ایران اور شمالی کوریا جیسے ملکوں کے لیے سائبر جرائم میں ملوث گروپوں سے گٹھ جوڑ ایک سہولت کی شادی کی مانند ہے جس سے دونوں فریق مستفید ہوسکتے ہیں۔ حکومتیں کسی اضافی لاگت کے بغیر سائبر کارروائیوں کی تعداد بڑھا سکتی ہیں اور انہیں مزید موثر بنا سکتی ہیں۔ جرائم پیشہ گروپوں کے لیے اس گٹھ جوڑ سے مالی فائدے کی راہیں کھلتی ہیں اور حکومتی تحفظ بھی حاصل ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کا سیاست اور سائبر حملوں میں استعمال، بل گیٹس نے خبردار کردیا

واضح رہے آسٹریلیا کے خفیہ ادارے کے سربراہ انڈیریو شریئر نے بھی آج ایک بیان میں اسی نوعیت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کو چین، ایران اور شمالی کوریا کے ’ابھرتے ہوئے محور‘ کی حمایت حاصل ہے اور اس محور کے تزویراتی اثرات سے مغربی ممالک کو خطرات لاحق ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ