بلوچستان کے علاقے پنجگور میں مبینہ ایرانی ڈرون حملے سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو ایرانی سفارتی ذرائع نے فیک نیوز قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک ایران بارڈر آف سیکیورٹی کو بارڈر آف اکانومی بنانے پر اتفاق
ایک ایسے وقت میں جب ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، اس طرح کی افواہیں بعض سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پھیلائی گئی ہیں۔
گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستانی وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ملاقات کے بعد انہیں ایران کے سرکاری دورے کی دعوت دی۔
ایرانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس وقت پاکستان اور ایران دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ فوجی، سیاسی اور سیکیورٹی معاملات میں ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی وارننگ کے بعد پاک ایران تجارت کا مستقبل کیا ہے؟
بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔ پاکستان اور ایران اس کو ختم کرنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
بیان کے مطابق پاک ایران تجارت کے فروغ کے لیے پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال جلد ایران کا دورہ کریں گے۔ اس وقت پاک ایران تجارتی حجم 3 ارب ڈالر ہے جبکہ دونوں ممالک اس کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔