سائبر کرائم: ریٹائرڈ فوجیوں کے اکاؤنٹس کے ذریعہ ٹیکس فراڈ کا انکشاف

جمعرات 7 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پرال) کے حکام کی ملی بھگت سے سائبر جرائم پیشہ افراد کے ایک گروہ نے مسلح افواج کے ریٹائرڈ اہلکاروں کے غیر فعال اکاؤنٹس کا استعمال کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ اداروں کے اہلکاروں پر مشتمل گینگ نے کروڑوں روپے مالیت کے جعلی سامان کے بل پر قومی خزانے کو 292.549 ٹریلین روپے کا سیلز ٹیکس کا نقصان پہچاتے ہوئے 235.340 بلین روپے کے اضافی ٹیکس خسارے سے دوچار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس اہداف پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کیے جانے کی خبر بے بنیاد ہے، ایف بی آر

وفاقی ٹیکس محتسب کے قانونی مشیر الماس علی نے میڈیا کو بتایا کہ حکومتی آمدن کے بہت بڑے نقصان پر مبنی اس جرم کا سائبر کرائم میں ماہر ایک ایسے گروہ نے ارتکاب کیا، جنہیں پورے کمپیوٹرائزڈ سسٹم تک رسائی رکھنے والے ایف بی آر اور پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ کے موجودہ یا پھر سابقہ ملازمین کی سرپرستی اور مدد حاصل تھی۔

’یہ گینگ نیٹ ورکس میں کام کرتا تھا، ابتدائی طور پر ایف بی آر کی ویب سائٹ سے سیلز ٹیکس رجسٹرڈ غیر فعال افراد کو تلاش کرتا اور صارفین و صنعتکار کو فائدہ پہنچانے کے لیے جعلی لین دین کے لیے ان کے پاس ورڈ استعمال کرتا تھا۔‘

مزید پڑھیں:ٹیکس جمع نہ کروانے والوں کے لیے بُری خبر، سموں کی منسوخی سمیت ایف بی آر کے بڑے فیصلے

اس ضمن میں، سائبر جرائم پیشہ افراد نے مذکورہ اداروں کے اندرونی عناصر کے بھرپور تعاون سے، کراچی کی 79 سالہ رہائشی فردوس انور کے سیلز ٹیکس اکاؤنٹ کو استعمال کیا، جو اپنے بچوں کے ساتھ بیرون ملک مقیم ہیں اور 4 سال سے زائد عرصہ سے ’نِل سیلز ٹیکس‘ ریٹرن فائل کر رہی تھیں۔

ملزمان نے ضمنی ’سی‘ دائر کرتے ہوئے 1.625 ٹریلین روپے مالیت کے لوہے کے دوبارہ پگھلنے والے اسکریپ کی سپلائی کا اندراج کیا جس پر سیلز ٹیکس کی مالیت 292.549 ٹریلین روپے اور مزید ٹیکس کی مد میں 235.340 بلین روپے کا تخمینہ لگایا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:ایف بی آر کا ٹیکس چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا منصوبہ، بھاری جرمانے عائد کرنے کی تجویز

’اس اسکریپ کو اس گروہ نے سپلائی چین کو فراہم کردیا اور اس کا بڑا حصہ یعنی 81.434 بلین روپے ریٹائرڈ مسلح افواج کے اہلکاروں کے غیر فعال اکاؤنٹ میں پہنچادیے گئے۔‘

بعد میں سپلائی چین7 حتمی فائدہ اٹھانے والوں، لاہور اور فیصل آباد کے ٹیکس دہندگان کے ساتھ ختم ہوئی، جو لوہے اور اسٹیل کے صنعت کار تھے، ٹیکس فراڈ کرنے کے بعد، ان سائبر کرمنلز نے پاس ورڈ اور ای میل ایڈریس تبدیل کر دیے تاکہ اصل ٹیکس دہندہ اپنے سیلز ٹیکس اکاؤنٹس تک رسائی حاصل نہ کر سکے۔

مزید پڑھیں:ٹیکس جمع نہ کروانے والوں کے لیے بُری خبر، سموں کی منسوخی سمیت ایف بی آر کے بڑے فیصلے

وفاقی ٹیکس محتسب کے قانونی مشیر کے مطابق بغیر کسی بینکنگ لین دین اور کسی سامان کی جسمانی نقل و حرکت کے یہ سب کاغذی لین دین تھے، جس کے نتیجے میں حکومتی آمدن کا بہت بڑا نقصان ہوا، اس فراڈ سے استفادہ کرنے والوں نے جان بوجھ کر بغیر کسی حقیقی جسمانی نقل و حرکت، سامان کے لین دین اور بغیر ادائیگی کے جعلی رسیدیں خریدیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp