فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی جانب سے ٹیکس وصولی کے اہداف میں کمی سے متعلق درخواست مسترد کیے جانے کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی درخواست مسترد، آئی ایم ایف کا ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرنے کا مطالبہ
ہفتہ کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری ایک پوسٹ میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے لکھا کہ ’ افسوس کی بات یہ ہے کہ کچھ الیکٹرانک میڈیا چینلز نے بالکل بے بنیاد اور جھوٹی خبر نشر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے اہداف پر نظر ثانی کی ایف بی آر کی درخواست مسترد کردی ہے‘۔
It is regretted to note that some electronic media channels have aired an absolutely baseless and false story stating that IMF has rejected FBR’s request for revision of targets. 1/3
— FBR (@FBRSpokesperson) November 2, 2024
ایف بی آر نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا کہ ’اس بات کی سختی سے تردید کی جاتی ہے کہ اس موضوع پر آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی میٹنگ ہوئی ہے اور نہ ہی یہ موضوع کبھی بھی آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل یا کسی ملاقات کے ایجنڈے میں شامل رہا ہے۔
پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ’لہٰذا ایف بی آر نہ صرف اس خبر کو مسترد کرتا ہے بلکہ قومی میڈیا کو بھی مشورہ دیتا ہے کہ وہ ایسی جعلی خبروں سے اجتناب برتے جو ہمارے قومی مفادات پر منفی اثرات مرتب کرتی ہوں۔
It is outrightly denied that any such meeting has taken place with the IMF on this subject. Nor this subject has ever been on the agenda of any of the meetings, virtual or otherwise, with the IMF. 2/3
— FBR (@FBRSpokesperson) November 2, 2024
بجٹ میں کسی ایڈجسٹمنٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وزارت خزانہ
ادھر وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مالی سال کی درمیانی مدت میں بجٹ میں کسی ایڈجسٹمنٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
ہفتہ کے روز جاری بیان میں وزارت خزانہ نے کہا کہ ملکی معاشی صورتحال استحکام کی جانب گامزن ہے جو کہ حکومت کی مالیاتی پالیسیوں کے مؤثر ہونے کی عکاس ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھی پاکستان کے معاشی اشاریوں سے متعلق اپنی پیش گوئیوں کا از سر نو جائزہ لیا ہے۔
وزارت خزانہ کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے اندازے اور تخمینے بھی پاکستان کی وزارت خزانہ کے معاشی تخمینوں کے ساتھ مطابقت پیدا کرنے کے قریب تر ہیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی 10 اعشاریہ 2 فیصد کے حکومتی تخمینے کے برعکس بہتر معاشی پالیسیوں سے 9 اعشاریہ 2 فیصد پر آ گئی ہے۔ صرف 1 فیصد فرق کو غیر یقینی عالمی معاشی صورت حال کے تناظر میں صرف معمولی کہا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ہفتہ کے روز پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے ایف بی آر کے ٹیکس وصولی کے اہداف پر نظر ثانی کی پاکستان کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، آمدنی اخراجات سے زیادہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر کے حکام نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ محصولات میں اضافے کے لیے اقدامات اٹھائیں جائیں اور ٹیکس شارٹ فال کو پورا کیا جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل بات چیت کے دوران ایف بی آر نے اپنے ٹیکس اہداف میں کمی کی درخواست کی تھی لیکن آئی ایم ایف نے اس درخواست کو بھی مسترد کردیا ہے۔
مزید پڑھیں:ٹیکس نظام کی بہتری اور محصولات میں اضافے کے لیے ایف بی آر نے نیا سسٹم متعارف کرادیا
معاشی ماہرین کے مطابق ایف بی آر کے ٹیکس شارٹ فال سے پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی دوسری قسط کی فراہمی بھی متاثر ہوسکتی ہے اور اگر آنے والے مہینوں میں یہ شارٹ فال بڑھتا ہے تو مزید مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے جس کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی بھی ضرورت پڑسکتی ہے۔