سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ امریکا نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کیا کیا نہیں ہوا، انہیں جعلی مقدموں میں ملوث کیا گیا، لیکن امریکا کے عوام نے ایک فیصلہ کیا جو مانا گیا، پاکستان کے عوام کا فیصلہ نہیں مانا گیا تاہم ایک وقت آئے گا کہ پاکستان میں بھی عوام کا فیصلہ مانا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جب عمران خان کو گولی لگی تو انہوں نے کیا اشارہ کیا؟ فواد چوہدری نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ امریکا میں رائے عامہ یہ چل رہی ہے کہ پاکستان میں فاشسٹ اور بربریت کا نظام چل رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ سے امید کرتے ہیں کہ بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان کی جو بین الاقوامی ذمہ داریاں ہیں، وہ پاکستان پوری کرے۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر بھی اب کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی حکومت ہٹانے میں بائیڈن انتظامیہ نے کردار ادا کیا تھا، اس کی تحقیقات امریکا میں ہونی چاہئیں اور پاکستان کو بھی اس کی تحقیقات کرنی چاہئیں۔
اس سے قبل نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے ٹرمپ مداخلت کریں گے، ٹرمپ اور ایم بی ایس کے اچھے تعلقات ہیں اسی لیے پہلی کال ان کی ریسیو کی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی جانب سے سخت پیغام ملنے پر فواد چوہدری کا ردعمل
ان کا کہنا تھا کہ جب بانی پی ٹی آئی وزیراعظم بنے،17 ماہ بعد ٹرمپ اقتدار میں آئے تو پہلا رابطہ ہوا تھا، پی ٹی آئی دور میں 17 ماہ کے بعد امریکا اور پاکستان میں رابطہ ہوا تھا، ٹرمپ کی حمایت کرنے والے پاکستانی زیادہ تر وہ ہیں، جو بانی پی ٹی آئی کے قریب ہیں۔