سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آئینی بینچ کے لیے بغبر کسی جج کی نامزدگی کے ختم ہو گیا ہے۔
جمعہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہوا جس میں 11 ممبران نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں:آئینی بینچز کی تشکیل سے متعلق اہم پیشرفت، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا
اجلاس میں جسٹس جمال مندوخیل اور نمائندہ پاکستان بارکونسل اخترحسین نہ پہنچ سکے تاہم جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان کے علاوہ وفاقی وزیرقانوناعظم نذیرتارڑ، اٹارنی جنرل منصورعثمان اعوان بھی شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن سےعمرایوب، شبلی فراز، حکومت کی جانب سے فاروق ایچ نائیک، شیخ آفتاب احمد اور روشن خورشید بروچہ بھی بطورممبر شریک ہوئیں۔
مزید پڑھیں:سپریم کورٹ: 97 ارب روپے کے زیر التوا ٹیکس مقدمات فوری نمٹانے کے لیے اقدامات کا آغاز
ذرائع نے بتایا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچز کے قیام کے لیے ججز کے ناموں پرغورکیا گیا، تاہم سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچز کے ججز کا فیصلہ نہ ہو سکا، جس کے بعد اجلاس کو مؤخر کردیا گیا۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں آئینی بینچ کے لیے کسی جج کی نامزدگی نہ ہوسکی جس کے بعد جوڈیشل کمشین کا اجلاس 25 نومبرکو دوبارہ ہوگا، تاہم اجلاس کی پریس ریلیز بعد میں جاری کی جائے گی۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مختلف ججز کے ناموں پرغورکیا گیا ہے، 25 نومبر کو اجلاس دوبارہ ہوگا، 25 نومبر تک سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججزآئینی مقدمات سن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:زیر التوا مقدمات کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی متحرک
انہوں نے بتایا کہ جسٹس مندوخیل کی فلائیٹ میں تاخیر کی وجہ سے وہ کچھ دیراجلاس میں شامل ہوئے، ممبراخترحسین کی اہلیہ علیل ہونے کی وجہ سے وہ بھی شامل نہیں ہو سکے۔