قطر، حماس قیادت کو ملک بدر کرے، امریکا کا مطالبہ

ہفتہ 9 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق امریکی معاہدہ مسترد کرنے پر قطر سے حماس قیادت کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا کی جانب سے قطر کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ دوحا میں حماس قیادت کی موجودگی کو مزید قبول نہیں کیا جائے گا کیونکہ فلسطینی مزاحمتی گروپ نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق نئی تجاویز کو بھی مسترد کردیا ہے۔

سینیئر امریکی عہدیدار نے برطانوی خبر ایجنسی کو بتایا کہ کئی روز قبل ہی حماس کے معاہدے سے متعلق نئی تجاویز مسترد کرنے پر قطر کو یہ پیغام پہنچا دیا گیا تھا کہ وہ حماس کی قیادت کو ملک بدر کردیں۔ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق معاہدے کی تجاویز کو بار بار مسترد کرنے کے بعد حماس کے رہنماؤں کو کسی بھی امریکی اتحادی ملک کے دارالحکومت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں:پاکستان اور قطر نے تیزی سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف

امریکی عہدیدار نے بتایا کہ قطر نے قریباً 10 روز قبل حماس کے رہنماؤں سے بھی اس مطالبے کا اظہار کیا تھا کہ واشنگٹن نے تجاویز مسترد کرنے پر قطر سے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے، حماس کا سیاسی دفتر بند کردیا جائے۔

دوسری جانب حماس کے 3 رہنماؤں نے قطر کی جانب سے ملک چھوڑنے کے کسی بھی مطالبے کی خبر کو مسترد کردیا ہے جبکہ قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی خبر کی تصدیق یا تبصرے کی درخواست کا کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔ اکتوبر کے وسط میں دوحا میں ہونے والے مذاکرات کا تازہ دور بھی ناکام ہوگیا تھا کیونکہ حماس نے قلیل المدتی جنگ بندی کی تجویز مسترد کردی تھی۔

مزید پڑھیں:ڈیموکریٹک پارٹی مکافات عمل کا شکار ہوئی، حماس کا رد عمل اور ٹرمپ کو مشورہ

گزشتہ برس امریکی وزیر خارجہ نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد قطر سمیت خطے کے دیگر ممالک کو واضح کردیا تھا کہ حماس کے ساتھ معمول کے تعلقات برقرار نہیں رکھے جاسکتے جس پر قطر نے واشنگٹن کو یقین دہانی کروائی تھی کہ غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد حماس رہنماؤں کی ملک میں موجودگی پر دوبارہ غور کرنے کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ غیر نیٹو اتحادی کے طور پر امریکا کے خلیجی ریاستوں میں ایک با اثر اتحادی کے طور پر قطر نے امریکی معاہدے کے تحت 2012 میں حماس کو دوحا میں سیاسی دفتر کھولنے کی اجازت دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp