خیبرپختونخوا میں احتجاجی دھرنا دیے بیٹھے اساتذہ نے حکومت کی جانب سے مطالبات ماننے کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کردیا۔
اپ گریڈیشن سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاجی دھرنا دینے والے اساتذہ اب پیر سے تدریسی عمل دوبارہ شروع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا کے 26 ہزار سے زائد پرائمری اسکولز بند، اساتذہ کا دھرنا جاری
حکومتی اراکین اور اساتذہ کے نمائندوں پر مشتمل جرگہ میں ہونے والے مذاکرات کی کامیابی کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
صوبائی حکومت نے اساتذہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اب صوبے کے پرائمری اسکول ٹیچرز کنٹریکٹ کے بجائے ریگولر بنیادوں پر بھرتی کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ بھرتی کے اسکیلز بڑھانے اور پرائمری اسکولز اساتذہ کی مستقل تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
قومی اسمبلی کے رکن شیر علی ارباب نے کہاکہ اساتذہ کے مسائل حل کرنے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے خصوصی دلچسپی لی۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا میں سینکڑوں اساتذہ گزشتہ کئی برسوں سے تنخواہیں سے محروم کیوں؟
اساتذہ کی جانب سے احتجاج کے باعث خیبرپختونخوا بھر میں 26 ہزار سے زیادہ پرائمری اسکولوں میں تعلیمی سلسلہ 4 روز تک معطل رہا جس کے باعث طلبا و طالبات متاثر ہوئے اور والدین کو بھی تشویش کا سامنا کرنا پڑا۔