کے پی ہاؤس پر چھاپے کے دوران علی امین گنڈاپور کہاں چھپے رہے؟

منگل 12 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا حکومت نے آئی جی پولیس اسلام آباد اور رینجرز کے خلاف اسلام آباد میں پختونخوا ہاؤس پر چھاپے اور وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کی کوشش پر پشاور میں ایف آئی آر درج کرکے جلد قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔

صوبائی وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسلام آباد میں کے پی ہاؤس پر چھاپے کے دوران وزیر اعلیٰٰ علی امین گرفتاری سے بچنے کے لیے کئی گھنٹے سیکیورٹی پوسٹ میں چھپے رہے۔

یہ پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج کے لیے کروڑوں روپوں کے فنڈز کہاں سے آتے ہیں؟

پشاور میں وی نیوز سے بات کرتے ہوئے وزیر قانون آفتاب عالم نے بتایا کہ ڈی چوک احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰٰ علی امین جب پختونخوا ہاؤس پہنچے تو اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے ان کی گرفتاری کے لیے دھاوا بول دیا۔

علی امین گنڈاپور کہاں چھپے رہے؟

آفتاب عالم نے بتایا کہ وفاقی حکومت اور انتظامیہ وزیر اعلیٰٰ علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرنا چاہتے تھے اور اس غرض سے انہوں نے کئی گھنٹے پختونخوا ہاؤس میں ایک ایک کمرے کی تلاش لی، انہوں نے بتایا کہ چھاپے کے وقت علی امین وہاں موجود تھے۔ اور وہ گرفتاری سے پچنے کے لیے چھپ گئے تھے۔

مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور سیکیورٹی میٹنگ میں تھے اور جیمرز کی وجہ سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا، وزیر قانون خیبرپختونخوا

’علی امین گنڈاپور گرفتاری سے بچنے کے لیے پختونخوا ہاؤس میں دیوار کے اوپر قائم سیکیورٹی پوسٹ میں چھپ گئے تھے، جہاں وہ کئی گھنٹے چھپے رہے۔ ‘

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ اپنی سیکیورٹی کی مدد سے سیکیورٹی پوسٹ سے چھپ کر نکلنے میں کامیاب ہو ئے اور مارگلہ ہل سے خیبر پختونخوا کی حدود میں داخل ہوکر واپس پشاور پہنچ گئے۔ ’اس دن اگر ہمارے وزیر اعلیٰ گرفتار ہوتے تو شاید آج تک نامعلوم ہوتے۔‘

آئی جی اسلام آباد اور رینجرز کے خلاف ایف آئی آر

وزیر قانون نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کابینہ نے اسلام آباد میں پختونخوا ہاؤس پر چھاپے اور توڑ پھوڑ کے خلاف قانونی کارروائی کی منظوری دیدی ہے اور اس ضمن میں پشاور میں جلد ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس کو بھی ایف آئی آر کی درخواست دی ہے اور عدالت نے بھی حکم دیا ہے تاہم پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہی ہے، انہوں نے بتایا کہ چھاپے کے دوران گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا اور سامان بھی غائب ہیں۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا: تحریک انصاف کا پولیس کو دیا اختیار واپس لینے کا فیصلہ، نقصانات و فوائد

’وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے قیمتی موبائل فونز بھی چوری ہو گئے ہیں، جن کا بھی کچھ پتا نہیں چل رہا ہے، 7 دن تک ان کے پاس موبائل نہیں تھا اب نمبر دوبارہ آن کیا ہے۔‘

صوبے میں آئینی بینج کی تشکیل میں کسی نے رابطہ نہیں کیا؟

آفتاب عالم سے جب خیبر پختونخوا میں آئینی بینچ کی تشکیل کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ابھی تک صوبائی حکومت سے اس حوالے سے کسی نے رابطہ نہیں کیا ہے۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا: تحریک انصاف کا پولیس کو دیا اختیار واپس لینے کا فیصلہ، نقصانات و فوائد

انہوں نے بتایا کہ آئینی بینجز کی تشکیل کے حوالے سے وفاقی حکومت خود کلیئر نہیں ہے، تاہم جب بھی اس حوالے سے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا گیا تو صوبائی کابینہ میں اس پر بات چیت ہو گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp