وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے نیپال کی حکومت کا عوام کے لیے گھر بنانے کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ آج سے 2 سال پہلے پاکستان میں خاص طور پر سندھ میں بہت زیادہ سیلاب آیا تھا، صوبہ سندھ کا دو تہائی حصہ پانی کے اندر تھا،30 لاکھ سے اوپر خاندان بے گھر ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کی منظوری
مراد علی شاہ نے کہا کہ سیلاب کے بعد سندھ حکومت نے یہ فیصلہ کیا کہ لوگوں کے لیے گھر دوبارہ بنائیں گے، ہم نے گھر دوبارہ بنائے بھی ہیں، ہم یہ گھر ماحولیاتی تبدیلی کے حساب سے بنائے ہیں کہ اگر خدانخواستہ دوبارہ قدرتی آفت آئے تو وہ اپنی جگہ پر قائم رہیں۔
’میں اقوام متحدہ کا بھی شکر گزار ہوں کہ یہ گھر بنانے کا پراجیکٹ 2023 میں شروع ہوا تھا، اقوام متحدہ نے جنیوا میں ایک کانفرنس کی تھی، پاکستان بھی اقوام متحدہ کے ساتھ اس کانفرنس کا میزبان تھا، اس کانفرنس میں بلاول بھٹوزرداری اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے گھروں کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔‘
یہ بھی پڑھیں: کیا وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی کرسی خطرے میں پڑ گئی؟
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا سیلاب متاثرین کے لیے دنیا کا سب سے بڑا ہاؤسنگ پراجیکٹ ہے، اگلے ڈیڑھ سال میں یہ منصوبہ مکمل ہوجائے گا، یہ پروجیکٹ ایک کروڑ 20 لاکھ لوگوں کو گھر مہیا کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں جتنے گھر بنائے ہیں، اگر ان کو اکٹھا کرکے الگ ملک بنایا جاتا تو اس سے چھوٹے 154 ملک ہوتے، دنیا میں سب سے زیادہ 8 لاکھ اور کچھ ہزار گھر نیپال حکومت نے زلزلے کے بعد زلزلہ متاثرین کے لیے بنائے تھے، ہم نے اس سے زیادہ گھر بناکر نیپال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔