وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے زیر صدارت اجلاس میں سندھ میں سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے زیر صدارت سندھ میں سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی مرمت سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی ناصر شاہ اور وزیر ورکس اینڈ سروسز علی حسن زرداری شریک ہوئے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اب سڑکوں کی مرمت کا کام تیزی سے شروع کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:دریائے چترال میں اونچے درجے کا سیلاب، درجنوں مکانات، رابطہ سڑکیں اور پل بہہ گئے
وزیر ورکس علی حسن زرداری کا کہنا تھا کہ حیدر آباد ڈویژن میں 3545.39 کلومیٹر پر 219 سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔ سکھر ڈویژن میں 319 کلو میٹر پر 27 سڑکیں خراب ہوئیں۔ دادو کی 178 سڑکیں خراب ہوئی ہیں، جن کی لمبائی 124.81 کلومیٹر ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلی کو سڑکوں کی تصاویر دکھا کر حالات سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر پی اینڈ ڈی اور وزیر ورکس کو مشترکہ اجلاس کی ہدایت کرتے ہوئے تمام متاثرہ سڑکوں کی مرمت کے کاموں کی لاگت کی رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ماضی قریب میں بنی سڑکوں کی انکوائری کرانے کا حکم دیا ہے۔
میئر کراچی، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی نے بھی اجلاس میں شرکت کی ہے۔ کراچی ڈویژن کے 7 اضلاع میں سڑکوں کے پیچ ورک کی ضرورت ہے۔ یہ تمام سڑکیں بارشوں میں خراب ہوئیں۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے اجلاس کو بتایا کہ کراچی کی سڑکوں کا سروے کر رہےہیں۔ سروے میں یہ بھی معلوم کر رہے ہیں وہ سڑک کب خراب ہوئی۔
مزید پڑھیں:خیبر پختونخوا میں سیلابی صورت حال، نشیبی علاقے زیر آب، سڑکیں بند، سیاح پھنس گئے
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ تعمیر یا مرمت کی گئی سڑکیں وقت سے پہلے خراب ہوئی ہیں تو انکوائری کریں۔ انکوائری کریں کہ سڑک کس نے بنائی اور کیوں خراب ہوئی۔ جس نے بھی سڑکوں کا ناقص کام کیا اس کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ سڑکوں کی مرمت یا تعمیر کا کام بہترین معیار کا ہو۔