فضائی آلودگی انڈیکس میں پاکستان کا دوسرا بڑا شہر لاہور بدستور سرفہرست ہے، صوبائی حکومت نے ایک بار پھر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پنجاب حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو بھاری اور ہلکی گاڑیوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کی ہدایات کی ہیں، پنجاب بھر کے تمام بس اور ٹرک اڈوں کی پڑتال، مقدار سے زائد دھواں دینے والی گاڑیاں سڑک پر نہیں چلیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس بھارت کے رحم و کرم پر، نیا اسموگ الرٹ جاری
سرکاری نوٹیفیکیشن کے مطابق مالکان خراب انجن اور زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں اڈوں میں رکھنے کے پابند ہیں، پنجاب بھر کے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) افسران سے 8 سے 11 نومبر کے دوران کی گئی کارروائیوں کی رپورٹس بھی طلب کر لی گئیں۔
پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو دھواں پھیلانے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائیوں کی ہفتہ وار رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
خصوصی اینٹی اسموگ سکواڈز کی لاہور میں گاڑیوں کی چیکنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے، بس اڈوں پر ماحولیاتی تحفظ کے ادارے اور ضلعی انتظامیہ کی مسافر بسوں کی چیکنگ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں اسموگ کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا، کروڑوں افراد کو خطرات لاحق
لاہور میں پولیس کے ’اینٹی اسموگ گاڑی اور موٹر سائیکل آپریشن‘ کے دوران 24 گھنٹے میں 2 ہزار 218 گاڑیوں کی پڑتال کی گئی، مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کے تحت 99 گاڑیاں اور درجنوں موٹر سائیکلز بند کر دی گئی ہیں، گاڑی مالکان کو ایک بار کی خلاف ورزی پر 2 ہزار، دوبارہ غلطی پر 4 ہزار جرمانہ ہوگا ۔
لاہور میں سڑکوں پر چھڑکاؤ اور صفائی مہم بھی جاری ہے، پنجاب حکومت نے شہریوں سے ماسک پہننے اور گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلنے کی اپیل کی ہے۔
سینئیر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق ’ورک فرام ہوم‘ کے حکومتی پلان پر بھی عملدرآمد کرایا جا رہا ہے، آؤٹ ڈور سرگرمیوں میں نمایاں کمی آگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور فضائی آلودگی میں ایک بار پھر سب سے آگے، انتظامیہ نے چنگ چی رکشے بند کردیے
مریم اورنگزیب نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اسموگ کا زہریلا دھواں آپ کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے، ماسک لازمی پہنیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
یاد رہے کہ آج فضائی آلودگی انڈیکس میں 307 سکور سے دہلی دوسرے، 200 سکور سے کنشاسا تیسرے نمبر پر ہے، لاہور 611 سکور کے ساتھ سرفہرست ہے۔