وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کو پنجاب میں اسموگ کے حوالے سے ٹویٹ کرنا مہنگا پڑگیا، صارفین نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کاش اس قوم نے کبھی ایک دفعہ بھی خواجہ آصف اور ان کی پارٹی کو حکومت کرنے کا موقع دیا ہوتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ صرف شور ہے کہ چاول کی فصل کی باقیات جلانے سے اسموگ ہوتی ہے، اس چارٹ کا ملاحظہ فرمائیں، آپ کو اصلی ملزم نظر آئیں گے جن کا ملزموں میں نام ہی نہیں آتا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی: ٹرمپ کی ممکنہ کال پر نواز شریف کا ردعمل کیا ہوتا؟ خواجہ آصف نے بتادیا
خواجہ آصف نے لکھا کہ فصلوں کی باقیات تو موہنجوداڑو کے وقت سے جلائی جارہی ہیں، ہمارے اصل حکمران یعنی انتظامیہ، نوکر شاہی اور ایگزیکٹو نے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے کہ اسموگ کی بڑی وجہ فصلیں جلانا ہے اور اسموگ بھارت سے امپورٹ ہورہی ہے کیونکہ ہوا مشرق سے مغرب کی طرف چل رہی ہے، جب ہوا مغرب سے مشرق کی طرف چلے گی تو پھر کیا ہوگا۔
صرف شور ھےکہ چاول کی فصل کی باقیات جلانے سے سموگ ھوتی ھے۔ اس چارٹ کا ملاحظہ فرمائیں۔ آپکو اصلی ملزم نظر آئیں گے جن ملزموں میں نام ھی نہیں آتا۔ فصلوں کی باقیات تو موھنجوداڑو کے وقت سے جلائ جارہی ھے۔ ھمارے سدا کے اصل حکمران یعنی انتظامیہ /نوکر شاہی /executive نے ھمیں ٹرک کی بتی کے… pic.twitter.com/4LtGinEQBh
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 12, 2024
وزیردفاع نے کہا اسموگ کی وجوحات کے حوالے سے اعداد و شمار کا چارٹ شیئر کیا اور لکھا کہ آپ اس چارٹ میں دیکھیں گے کہ سب بڑے ملزم انتظامیہ کی سر پرستی میں رشوت کے زور پہ اسموگ پھیلا رہے ہیں اور ملبہ فصلوں کی باقیات پہ ڈال رہے ہیں۔
’تاجر حضرات رات گھر آتے ہیں تو بچے سوئے ہوتے ہیں صبح بچے اسکول جاتے ہیں تو ابا حضور سوئے ہوتے ہیں‘
انہوں نے مزید لکھا کہ چند روز پہلے لاہور کے جج شاہد کریم نے مارکیٹیں 8 بجے شام بند کرنے کا فیصلہ سنایا، جس پر عملدرآمد ہونا باقی ہے، پاکستان اور خصوصا پنجاب کا یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ یہاں مارکیٹیں دوپہر کے بعد یعنی 2 بجے کے قریب کھلتی ہیں اور آدہی رات کے بعد 2 بجے کے بعد تک کھلی رہتی ہیں۔
’محترم تاجر حضرات رات گھر آتے ہیں تو بچے سوئے ہوتے ہیں صبح بچے اسکول جاتے ہیں تو ابا حضور سوئے ہوتے ہیں، مارکیٹیوں کے اوقات کا یہ منفرد اعزاز دنیا میں صرف وطن عزیز کو حاصل ہے۔‘
چند روز پہلے لاھور کے جج شاہد کریم صا حب نے مارکیٹیں 8بجے شام بند کرنے کا فیصلہ سنایا۔ جس پر عملدرآمد ھونا باقی ھے۔ پاکستان اور خصوصا پنجاب کا یہ منفرد اعزاز حاصل ھے کی یہاں مارکیٹیں دوپہر کے بعد یعنی 2بجے کے قریب کھلتی ھیں اور آدھی رات کے بعد 2بجے کےبعد تک کھلی رہتی ھیں۔ محترم…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 12, 2024
انہوں نے کہا کہ تاجر تنظیمیں ایک بڑی قوت ہیں اور وہ ان منفرد اوقات کو تبدیل کرنے کے حامی نہیں، ہم سیاستدانوں کی بھی سیاسی دوکانداری ہے اور ہم مصلحتوں کا شکار ہیں کہ ہمارے کاروبار سیاست کو کوئی زک نہ پہنچے۔
خواجہ آصف کے ٹویٹ پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا ہے اور ان پر طنز کے نشتر چلا ئے ہیں کہ خواجہ صاحب کو بھی حکمرانی کا موقع ملتا تو وہ کم از کم ملک سے اسموگ تو ختم کردیتے۔
کاش اس قوم نے کبھی ایک دفعہ بھی خواجہ صاب اور اس کی پارٹی کو حکومت کرنے کا موقع دیا ہوتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے
— شہنشاہ 180 seats (@izoosh) November 12, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ کاش اس قوم نے کبھی ایک دفعہ بھی خواجہ صاحب کو اور اس کی پارٹی کو حکومت کرنے کا موقع دیا ہوتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔
کاش اس ناہنجار کو وزارت ملی ہوتی تو پھر یہ ٹویٹ کی بجائے عملی اقدامات اُٹھاتا لیکن افسوس اس قلی کو وزنی گیندیں اٹھانے کی دیہاڑی پر لگایا ہوا ہے
— Irfan Akbar (@majorirfanakbar) November 12, 2024
ایک اور صارف نے لکھا کہ کاش اس ناہنجار کو وزارت ملی ہوتی تو پھر یہ ٹویٹ کی بجائے عملی اقدامات اُٹھاتا لیکن افسوس اس قلی کو وزنی گیندیں اٹھانے کی دیہاڑی پر لگایا ہوا ہے۔
صارف محمد وسیم راؤ نے لکھا کہ حضور کیا حکومت میں ہوتے ہوئے اشرافیہ کا ماتم منانا آپکو زیب دیتا ہے؟؟ پنجاب میں صدا سے حکومت کررہے ہیں، وفاق میں چوتھی حکومت ہے یہ اور اشرافیہ کو کوس رہے ہیں، خواجہ صاحب کوئی تھوڑی سی شرمندگی محسوس کر لیں اور تسلیم کر لیں کہ آپ لوگ خود کچھ کر نہیں سکتے۔
حضور حکومت میں ہوتے ہوئے اشرافیہ کا ماتم منانا آپکو زیب دیتا ہے؟؟
پنجاب میں صدا سے حکومت کر رہے ہیں وفاق میں چوتھی حکومت ہے یہ اور اشرافیہ کو کوس رہے ہیں۔
خواجہ صاحب کوئی تھوڑی سی شرمندگی محسوس کر لیں اور تسلیم کر لیں کہ آپ لوگ خود کچھ کر نہیں سکتے۔— M.Waseem Rao (@raowasi57) November 12, 2024
ایک صارف نے مطالبہ کیا کہ خواجہ آصف کھل کر ملزمان کا نام لیں کہ کون اصل ملزم ہے، وزیراعظم شہباز شریف کے نام سے پیروڈی اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی کہ خواجہ صاحب، یہ مت کہیں، ہم دونوں انہی گروپس سے بھاری رشوت لیتے ہیں۔
خواجہ صاحب، یہ مت کہیں۔ ہم دونوں انہی گروپس سے بھاری رشوت لیتے ہیں۔
— Shehbaz Sharif (Parody) (@NotCMShehbaz) November 12, 2024