اقوام متحدہ کی متعدد درخواستیں ردی کی ٹوکری میں، غزہ میں بھوک و بیماری قابو سے باہر، لاشیں سڑکوں پر

بدھ 13 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں حائل کڑی رکاوٹوں کے باعث بڑے پیمانے پر بھوک پھیل رہی ہے۔ علاقے میں قحط کے سنگین خطرے کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے حکام نے غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے اس کی 43 فیصد درخواستیں مسترد کر دی ہیں جبکہ 16 زیرالتوا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے فلسطینیوں کو ریلیف ایجنسی سے بھی محروم کردیا، یو این آر ڈبلیو اے پر پابندی

اسرائیل کے حکام نے غزہ کی جانب ایریز کا سرحدی راستہ بند کر کے بیت لاہیہ، بیت حنون اور جبالیہ سمیت متعدد شمالی علاقوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔

اکتوبر میں امدادی سرگرمیوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملا۔ عدم تحفظ، اسرائیلی فوج کے محدود تعاون اور نظم و نسق ختم ہو جانے کے باعث مسلح افراد کی منظم لوٹ مار کے نتیجے میں وادی غزہ کے جنوب میں امدادی سرگرمیاں انتہائی محدود ہو گئی ہیں۔

انسانی امداد کی شدید قلت

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے یو این آر ڈبلیو اے کی ایمرجنسی آفیسر لوسی ویٹریج نے بتایا ہے کہ اس وقت غزہ میں آنے والی امداد کی مقدار اب تک کی کم ترین سطح پر ہے۔

اکتوبر میں علاقے کی 23 لاکھ آبادی کے لیے روزانہ اوسطاً 37 ٹرک امداد لے کر غزہ میں آئے۔ جنگ سے پہلے ان کی روزانہ اوسط تعداد 500 تھی۔

مزید پڑھیے: ریلیف ایجنسی کو فلسطینیوں کی مدد سے روکنے پر اقوام متحدہ اسرائیل پر برہم

غذائی تحفظ کے ماہرین خبردار کر چکے ہیں کہ غذائی قلت کے باعث شمالی غزہ میں قحط کا خطرہ منڈلا رہا ہے جس کا سدباب کرنے کے لیے متحارب فریقین کو ہفتوں نہیں بلکہ دنوں میں ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔

بچوں اور معمر افراد کی ہلاکتیں

یو این آر ڈبلیو اے نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ میں خوراک کی اس قدر قلت ہے کہ لوگ روٹی اور پانی کے لیے بھیک مانگتے دکھائی دیتے ہیں۔ امدادی اداروں کو تقریباً ایک ماہ سے علاقے میں رسائی نہیں مل سکی۔

علاقے میں باقی ماندہ طبی مراکز میں خون اور ادویات کی شدید قلت ہے۔ راستوں میں جا بجا لاشیں بکھری دکھائی دیتی ہیں کیونکہ انہیں اٹھانے کے لیے ایمبولینس گاڑیاں دستیاب نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: فلسطینیوں کے حق میں تقریر پر ہولوکاسٹ سروائیور یہودی پروفیسر گرفتار

لوسی ویٹریج نے بتایا ہے کہ انسانی امداد کی فراہمی تقریباً مکمل طور پر بند ہو جانے کے باعث علاقے میں قحط جیسے حالات واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ روزانہ بڑی تعداد میں بچوں اور معمر افراد کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔ لوگوں کو جس طرح کے حالات درپیش ہیں انہیں کسی صورت قابل قبول قرار نہیں دیا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

آزاد کشمیر کی 20 رکنی نئی کابینہ آج حلف اٹھائے گی

بنگلہ دیش کے لیجنڈری بلے باز مشفق الرحیم نے کونسا تاریخی اعزاز اپنے نام کیا؟

ڈیجیٹل اریسٹ اسکیم کا بڑا دھوکا: سابق پروفیسر اور معمر جوڑا 5 کروڑ روپے سے محروم

’بیٹا نشے میں نہیں، دوا کے اثر میں تھا‘، شراب نوشی کے الزام پر رجب بٹ کی والدہ کی وضاحت

بھارت ایک اور حملے کے لیے تیار تھا، ٹرمپ نے ایک بار پھر جنگ کا ذکر چھیڑ دیا

ویڈیو

مردوں کےعالمی دن پر خواتین کیا سوچتی ہیں، کیا کہتی ہیں؟

کوئٹہ کے مقبول ترین روایتی کلچوں کا سفر تندور کی دھیمی آنچ سے دلوں تک

27ویں ترمیم نے چیخیں نکلوا دیں، فیض حمید کیس میں بڑا کھڑاک

کالم / تجزیہ

پاک افغان تناؤ، جے شنکر کے بیان سے امید باندھیں؟

تحریک انصاف کو نارمل زندگی کی طرف کیسے لایا جائے؟

فواد چوہدری کی سیز فائر مہم اور اڈیالہ جیل کا بھڑکتا الاؤ