ملتان: علاج کے لیے آئے مریض اسپتال سے ایچ آئی وی کا ’تحفہ‘ لے گئے، وجہ کیا بنی؟

بدھ 13 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملتان کے نشتر اسپتال میں ایک پریشان کن صورتحال سامنے آئی ہے جس سے پتا چلا ہے کہ وہاں مبینہ مس ہینڈلنگ کے باعث 30 مریض کو ایچ آئی وی کا عارضہ لاحق ہوگیا۔

مذکورہ صورتحال کے پیش نظر اسپتال کے حکام کی جانب سے فوری کارروائی کی جا رہی ہے۔

ابتدائی معلومات کے مطابق اسپتال کے ڈائیلاسز یونٹ میں غلط طریقے سے ہینڈلنگ کی وجہ سے انفیکشن پھیلا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں ایچ آئی وی پازیٹیو کیسز تقریباً 7 ہزار تک پہنچ گئے

اسپتال کے حکام نے انکشاف کیا کہ ایچ آئی وی/ایڈز کے ایک مریض نے ایک مشین پر ڈائیلاسز کروایا تھا جسے بعد میں دوسرے مریضوں کے لیے بھی استعمال کیا گیا اور اس سے ممکنہ طور پر وائرس کی منتقلی عمل میں آئی۔

احتیاطی تدابیر کے طور پر اسپتال انتظامیہ نے انفیکشن سے منسلک 2 ڈائیلاسز مشینوں کو بند کر دیا ہے اور وبا کی اصل وجہ کا تعین کرنے کے لیے انکوائری شروع کر دی ہے۔

مزید پڑھیے: چہرے کی خوبصورتی کے لیے کاسمیٹک ٹریٹمنٹ کرانے والی 3 خواتین میں ایچ آئی وی منتقلی کی تصدیق

صورتحال کا مکمل جائزہ لینے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
اسپتال کے نمائندوں نے امکان ظاہر کیا ہے کہ کچھ متاثرہ افراد اسپتال کے باہر خون کی منتقلی سے وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں۔

دوسری جانب اس وبا نے خاص طور پر بہتر پروٹوکول اپنائے جانے کے متقاضی ڈائلیسس یونٹ میں اسپتال کے انفیکشن کنٹرول کے طریقوں کے بارے میں سنگین سوالات اٹھادیے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp