پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج کو روکنے کے لیے عمران خان سے مذاکرات کیے جاسکتے ہیں، اس سلسلے میں حکومت کو کردار ادا کرنا چاہیے۔
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ یہ 26ویں آئینی ترمیم نہیں ہورہی کہ لوگوں کو اٹھا لیا جائے گا یا خرید لیا جائے گا، یہ ایک احتجاج ہے جس میں حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ سیاسی طور پر کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد مارچ کا اعلان کردیا
انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل راولپنڈی یا اسلام آباد سے دور نہیں، لوگ جاسکتے ہیں اور عمران خان سے بات کرسکتے ہیں، عمران خان کا کوئی مطالبہ ناجائز نہیں اور نہ ہی پاکستان کے آئین اور قانون سے بالاتر ہے۔
ایک سوال کے جواب میں فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں کوئی سیاسی حکومت ہوگی تو وہ اس معاملے کو سیاسی طور پر حل کرنے کی کوشش کرے گی وگرنہ احتجاج ہوگا جس میں تصادم کا خطرہ ہوتا ہے، اگر حکومت چاہتی ہے کہ تصادم نہ ہو تو وہ اس معاملے کے حل کے لیے ضرور کوشش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے عمران خان کی رہائی کا کہا تو ہم عافیہ صدیقی کی حوالگی کا مطالبہ کریں گے، رانا ثنااللہ
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تاحال اس سلسلے میں کوئی کوشش نہیں کی، اس بار احتجاج کی کال عمران خان نے خود دی ہے، اس حکومت کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہے، اڈیالہ جیل سے جب بھی کوئی کال آتی ہے تو پورے ملک کو بند کردیا جاتا ہے، جس سے پتا چلتا ہے کہ حکومت خوفزدہ ہے۔