اخروٹ: طلب میں اضافہ، رسد میں کمی

ہفتہ 14 جنوری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سردیاں آتے ہی ناصرف خشک میووں کی طلب میں اضافہ ہوجاتا بلکہ رسد میں بھی کمی ہوجاتی ہے اور ان ہی میوہ جات میں سے ایک اخروٹ ہے جسےمقامی سوغات کے طور پرجانا ہے اور اس کی سالانہ پیداوار کروڑوں روپے کا زرمبادلہ فراہم کرتی ہے۔

مستقبل میں اخروٹ کی رسد میں کمی ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ اس کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ پیداوار میں مسلسل کمی کمی ہورہی ہے۔

اخروٹ سرد علاقے کی پیداوار ہیں جبکہ ملک بھر میں آزاد کشمیر اس کی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔

ْآزاد کشمیر کی وادی لیپہ میں سالانہ پانچ کروڑ سے زائد اخروٹ پیدا ہوتا ہے اور سردیوں کے موسم میں مقامی افراد سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے سیاح بھی یہاں سے اخروٹ ضرور لے کر جاتے ہیں۔

مگر وقت گزرنے کے ساتھ اس علاقے میں بھی اخروٹ کی پیداوار کم ہوتی جارہی ہے۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بارشوں کے دوران اخروٹ کی کچی فصل پر اولے پڑنے اور اس کے تنے کو کیڑا لگنے کے باعث فصل کو نقصان پہنچتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موسم سرما کی اس سوغات کی رسد کم ہونے کے باوجود محکمہ زراعت کی جانب سے بھی اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔

دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل زراعت خواجہ خورشید احمد کا کہنا ہے کہ ترقیاتی اسکیم کے تحت وادی لیپہ میں اس حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ اخروٹ کی پیداوار کومحفوظ رکھنے کے لیے مفت دوائیں بھی دی گئی ہیں جنہیں آٹھ ہزار درختوں پر کیڑوں سے بچاو کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں 24 ہزار درختوں کو کیڑوں سے محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق اخروٹ انسانی جسم میں فائبر، منرلز اور وٹامنز کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے بھی اہم غذا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp