پاکستان ہی نہیں بلکہ بھارت کے بھی دارالحکومت نئی دہلی سمیت کئی علاقے ان دنوں شدید اسموگ کی لپیٹ میں ہیں، جس سے نمٹنے کے لیے بھارتی حکومت نے بھی پاکستانی پنجاب کی حکومت کی طرح مختلف پابندیاں عائد کردی ہیں۔
بھارت میں بھی اسموگ نے اپنا ایسا راج قائم کیا ہے کہ آگرہ میں قائم دنیا کے آٹھویں عجوبے اور محبت کی لازوال نشانی تاج محل کو بھی اس دھندلکے میں غائب ہوگیا ہے۔ یہی نہیں نئی دہلی سے سینکڑوں میل دور امرتسر میں سکھوں کا گولڈن ٹیمل اسموگ کے غبار میں کہیں گم ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے اسموگ کے خاتمے کے لیے بھارت کے ساتھ سفارتکاری کا عندیہ دے دیا
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق، جمعرات کو بھارتی حکومت نے اسموگ سے نمٹنے کے لیے نئی دہلی میں غیر ضروری تعمیرات پر پابندی عائد کردی ہے، اور شہریوں کو گھروں میں کوئلہ نہ جلانے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ حکام کو سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز جاری سرکلر میں شہریوں سے یہ اپیل کی گئی تھی کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں اور لکڑی اور کوئلہ جلانے سے گریز کریں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، شمالی بھارت میں ہوا کا معیار گزشتہ ایک ہفتے سے خراب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسموگ میں آؤٹ ڈور شادیوں کی صورتحال: ’اس میں چھپن چھپائی کھیلی جاسکتی ہے‘
رواں برس نئی دہلی میں تقریباً 38 فیصد آلودگی بھارتی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ میں چاول کی کٹائی کے بعد کھیتوں میں آگ لگانے کی وجہ سے ہوئی۔ اسموگ کی وجہ سے نئی دہلی میں پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے جبکہ دہلی کے باسیوں کو دمہ، الرجہ، کھانسی اور خارش جیسی بیماریوں نے بھی آن گھیرا ہے۔