بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے متعلق کئی دنوں سے خبریں گردش کررہی ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کی سیاست میں فعال کردار ادا کررہی ہیں۔ تاہم، ان کی سیاست میں انٹری سے متعلق خبروں پر عمران خان نے بالآخر ردعمل دے دیا ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل فیصل چوہدری نے بشریٰ بی بی سے متعلق صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ بشریٰ بی بی سیاست میں حصہ نہیں لے رہیں اور نہ حصہ لیں گی۔
مزید پڑھیں: جعلی نظام کیخلاف اٹھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، عمران خان کا نوجوانوں کے لیے پیغام
انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پیغام پارٹی رہنماؤں تک پہنچانا تھا، بشریٰ بی بی کے ذریعے پارٹی رہنماؤں تک پیغام رسانی کی گئی۔ بشریٰ بی بی کسی قسم کی سیاست میں حصہ نہیں لے رہی ہیں۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاسی قائدین سے ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی، جب ایسے حالات پیدا کیے جائیں گے تو پیغام کسی نہ کسی کے ذریعے تو بھیجا جائے گا۔
دوسری جانب وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ نیب کے بیان کے بعد چیئرمین نیب اور تفتیشی افسراستعفیٰ دیں۔ جھوٹے مقدمہ میں ٹرائل کیا گیا، ہم ریفرنس کو ریمانڈ بیک کرنے کو نہیں مانیں گے، کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے لیکن ملک میں جمہوریت موجود ہی نہیں ہے۔
’اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ ملانے کے لیے سیاسی کمیٹی کی ذمہ داری لگائی گئی ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے نوجوانوں کے مسائل کا حل پیش کردیا، جیل سے خصوصی پیغام
اس دوران رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے بھی گفتگو کی اور کہا کہ کل توشہ خانہ کیس ہائیکورٹ سے اڑ گیا، نیب وکیل نے اعتراف کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو حق دفاع سے محروم کیا گیا۔ جس طرح توشہ خانہ کیس اڑا اسی طرح یہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس بھی اڑے گا۔
پی ٹی آئی کے احتجاج سے متعلق سوال پر علی محمد خان کا کہنا تھا احتجاج کے لیے اسلام آباد میں جگہ کا تعین لیڈرشپ کرے گی، عمران خان نے کہا ہے کہ 24نومبر کو نکلنا ہے تو ان کے حکم پر عمل درآمد ہوگا۔