ماسکو کی ایک فوجی عدالت نے ایک خاتون کو لوگوں کو روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن کے قتل کے لیے اکسانے پر 8 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
روسی خبر رساں ادارے کے مطابق، 43 اناستازیا بیرژنسکیا ماسکو کی رہائشی ہیں اور 2 بچوں کی ماں ہیں اور پیشے کے لحاظ سے وہ ایک تھیٹر ڈائریکٹر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روسی صدر پیوٹن کی قرآن مجید کو بوسہ دینے اور دل کے ساتھ لگائے رکھنے کی ویڈیو وائرل
رپورٹ کے مطابق، خاتون نے سوشل میڈیا پر اپنے اکاؤنٹ سے فوج مخالف اور روسی صدر پیوٹن کے قتل کے مطالبے سے متعلق پوسٹس شیئر کی تھیں، جس پر ملٹری کورٹ نے 2 سینسرشپ قوانین کے تحت انہیں سزا سنائی۔
واضح رہے کہ روس میں یوکرین جنگ کے خلاف آواز اٹھانے والے ایک ہزار سے زائد افراد کو عدالتی سزائیں ہوچکی ہیں جبکہ 2 ہزار سے زائد افراد کو احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ملٹری کورٹس قائم کرنے والی ہے؟
2 روز قبل، ماسکو کی فوجی عدالت نے ایک 68 سالہ لیڈی ڈاکٹر کو ساڑھے 5 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ان پر ایک مریض بچے کی والدہ نے الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے یوکرین میں لڑنے والے روسی فوجیوں کی توہین کی تھی۔