شوبز انڈسٹری کے معروف پروڈیوسر ڈاکٹر علی کاظمی نے سلطان راہی کو پاکستان فلم انڈسٹری کی تباہی کا ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے۔
سلطان راہی پاکستان کے ایک تجربہ کار اداکار تھے، انہوں نے 600 سے زائد فلموں میں کام کیا اور وہ پاکستانی سنیما کا سب سے بڑا نام تھے۔ وہ اصل مولا جٹ تھے، انہوں نے اردو اور پنجابی دونوں فلموں میں کام کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی پروپیگنڈا فلم ’دی گوٹ لائف‘میں کتنے جھوٹ بولے گئے؟
ایکشن سے بھرپور گنڈاسا فلمیں بھی سلطان راہی کے دور میں شروع ہوئیں اور اپنے عروج پر پہنچیں، تاہم ڈاکٹر علی کاظمی نے سلطان راہی پر تنقید کی ہے اور انہیں فلم انڈسٹری کی تباہی کا ذمہ ڈار ٹھہرایا ہے۔
’کبھی میں کبھی تم‘ سیزن کا سب سے بڑا ڈراما ہے جسے بگ بینگ پروڈکشن کمپنی نے پروڈیوس کیا تھا۔ کمپنی فہد مصطفیٰ اور ڈاکٹر علی کاظمی کی ملکیت ہے۔
یوٹیوب چینل ترشی پر پوڈ کاسٹ میں ڈاکٹرعلی کاظمی نے بطور پروڈیوسر اپنی کامیابی اور میگا ہٹ ڈرامے کبھی میں کبھی تم کے بارے میں بات کی، انہوں نے پاکستان فلم انڈسٹری کے ماضی کے اداکار سلطان راہی کے پیشہ ورانہ کردار کے حوالے سے بھی بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: فیکٹ چیک، کیا اداکار شفقت چیمہ کومہ میں چلے گئے؟
ڈاکٹر علی کاظمی نے پاکستان فلم انڈسٹری کے زوال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سلطان راہی ایک اچھے انسان تھے، جنہوں نے بہت کام کیا لیکن جس طرح انہوں نے فلم انڈسٹری کی خدمت کی اس طرح اس انڈسٹری کے ساتھ زیادتی بھی کی، انہوں نے گنڈاسا کو کلچر بنا دیا تھا اور اپنی کوالٹی پر سمجھوتہ کیا، سینما کو صرف گنڈاسا فلموں پر انحصار کروایا، جس سے پاکستان کی فلم انڈسٹری تباہ ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ سلطان نے واقعی گنڈاسا فلموں کے ذریعے سینما کو نقصان پہنچایا کیونکہ اس سے پہلے ہمارا بالی ووڈ سے براہ راست مقابلہ ہوا کرتا تھا۔