پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی جانب سے 24 نومبر کو فائنل احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ اس حوالے سے ایم این ایز ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز کو ہزاروں کی تعداد میں بندے لانے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب کے ایم پی ایز ٹارگٹ پورا کرنے سے انکاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:24نومبر احتجاج:40 ہزارآنسوگیس شیلز کیساتھ اسلام آباد پولیس پی ٹی آئی سے نمٹنے کے لیے تیار
جھگڑا کرنیکا ٹارگٹ
پی ٹی آئی کے ایک ایم پی اے نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سوموار کو 2 ڈویژن کی زوم پر میٹنگ ہوئی اس میٹنگ میں دونوں ڈویژنز کے ایم پی ایز، ایم این ایز اور پارٹی عہدایدار شریک ہوئے۔ اس میٹنگ کو حماد اظہر ہیڈ کر رہے تھے۔ میٹنگ کے دوران حماد اظہر نے کہا کہ 24 نومبر کو تمام لوگ اپنے اپنے حلقوں سے نکلیں گے، جہاں پولیس روکنے کی کوشش کرے آپ نے وہاں پر لڑائی جھگڑا کرنا ہے۔
اسلام آباد نہ پہنچ پانے والا بلیک لسٹ ہوجائیگا
حماد اظہر نے ہدایت کی کہ کینٹنرز رکھا کر اگر راستے بلاک کیے گئے ہیں تو وہاں پر کھڑے کینٹرز کو ہٹانے کی ذمہ داری بھی ایم این اے ،ایم پی ایز ،ٹکٹ ہولڈرز اور پارٹی عہدایداروں پر ہوگئی۔ انہوں نے کہا جو رہنما پولیس کے روکنے اور کینٹرز کی وجہ سے اسلام آباد نہیں پہنچ پائے گا اس کو بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:وی ایکسکلوسیو، بشریٰ بی بی 24 نومبر کے احتجاج میں شریک نہیں ہوں گی، شیر افضل مروت
لڑائی جھگڑے کا لائحہ عمل طے ہے
اس ہدایت کے جواب میں فیصل آباد ڈویژن کے صدر نے حماد اظہر کو بتایا کہ ایسا کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ جس پر حماد اظہر نے کہا کہ جو لائحہ عمل کو آپ کو بتا دیا ہے اس پر من و عن عمل کرنا ہے۔ آپ کے لیے ممکن ہے یا نہیں، لڑائی جھگڑے کا لائحہ عمل طے ہے۔
تصادم کی ویڈیو
حماد اظہر نے کہا کہ جہاں پر بھی تصادم ہو اس کی ویڈیو بنانے کی بھی ذمہ داری پارٹی عہدایدروں اور پارلمنٹیرز پر ہوگئی اور وہ 24 نومبر کے حوالے سے بنائے گئے گروپ میں حلقے اور علاقے کے نام سے شیئر کرے گا۔
لائحہ تبدیل
پی ٹی آئی کے ایم پی اے نے وی نیوز کو بتایا کہ پہلے ہمیں کہا گیا تھا کہ 21 نومبر کو آدھے لوگ اسلام آباد پہنچائیں اور آدھے لوگ 24 نومبر کو لیکر آئیں، لیکن اب لائحہ تبدیل کیا گیا ہے کہ اب 24 نومبر کو پارلمٹیرز اپنے ٹارگٹ کو لیکر اسلام آباد پہنچیں گے۔
ٹارگٹ پورا نہیں کر سکتے
تحریک انصاف کے ایم پی اے نے بتایا کہ 5 ہزار اور 10 ہزار بندے لانے کا ٹارگٹ پورا نہیں کر سکتے، تاہم اگر ٹارگٹ سو بندے لانے کا ہو تو ہوسکتا ہے کہ ہم اتنے افراد اپنے ساتھ لے آئیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب لڑائی جھگڑے کا بھی ٹارگٹ دیا گیا ہے تو کیسے عوام ہمارے ساتھ نکلے گئی۔