اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا ہے، لیکن اس کے باوجود عمران خان کو رہا نہیں کیا جارہا ہے کیونکہ ان کے اوپر پنجاب میں کچھ کیسز ہیں اور جوڈیشل ہونے کی وجہ سے ضمانت نہیں ہورہی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رہائی کے احکامات کے باوجود عمران خان آج رہا نہیں ہوسکیں گے کیونکہ عدالتی احکامات متعلقہ عدالت کو بھیجے جائیں گے جس پر متعلقہ عدالت مچلکے جمع ہونے کے بعد روبکار جاری کرے گی، توقع کی جارہی ہے کہ کل روبکار جاری ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ 2 کیس میں ضمانت منظور، عمران خان کی رہائی کا حکم
بانی پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ 2 میں عدالتی حکم پر رہائی تو مل گئی ہے لیکن وہ رہا نہیں ہوسکیں گے کیوں کہ ان پر اب بھی بڑی تعداد میں کیسز موجود ہیں، جن میں انسداد دہشتگردی عدالت لاہور کا کیسز بھی شامل ہے، جس میں ان کو ضمانت نہیں دی گئی۔
تاہم، قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عمران خان کی رہائی 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل، اور 9مئی میں ملوث ہونے کی وجہ سے بھی ناممکن ہے کیونکہ دونوں کیسز ابھی عدالتوں میں ہیں اور اپنے اختتام کی طرف گامزن ہیں۔
خیال رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی رہائی کا حکم دیا ہے لیکن یہ فیصلہ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، اور مچلکے جمع کرانے کے بعد اسپیشل جج سینٹرل ان کی روبکار جاری کریں گے تو ہی ان کی رہائ ممکن ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں بشریٰ بی بی کیخلاف کوئی کیس یا انکوائری نہیں چل رہی، نیب کا پشاور ہائیکورٹ میں جواب
واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 10، 10 لاکھ روپے کے 2 مچلکوں کے عوض عمران خان کی ضمانت منظور کی۔