ممبئی پولیس نے بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والے ایک وکیل کو چھتیس گڑھ ریاست سے گرفتار کیا تھا۔ شاہ رخ خان کو جان سے مارنے اور 50 لاکھ روپے کے مطالبے کے کیس میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم وکیل فیضان خان نے شاہ رخ خان اور ان کے بیٹے آریان خان کے بارے میں آن لائن معلومات اکھٹی کی تھیں اور یہ معلومات اس وقت سامنے آئیں جب پولیس نے ملزم کا دوسرا موبائل فون برآمد کیا۔ ملزم سے جب اس بارے میں سوال کیا گیا تو وہ شاہ رخ خان اور ان کے خاندان کی سکیورٹی کی معلومات جمع کرنے کے پیچھے محرکات کے بارے میں مضحکہ خیز اور گمراہ کن جواب دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ رخ خان کو دھمکی دینے والا پکڑا گیا، پولیس کو کیا بیان دیا؟
واضح رہے کہ چند ہفتے قبل ممبئی میں مقیم شاہ رخ خان کو دھمکی آمیز کال موصول ہوئی تھی۔ فون کرنے والے نے 50 لاکھ روپے کا مطالبہ بھی کیا تھا جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کی تھیں اور اس سلسلے میں دھمکی دینے والے ایک وکیل کو چھتیس گڑھ ریاست سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پوچھ گچھ کے دوران مبینہ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ ان کا فون کھو گیا تھا اور اس سلسلے میں انہوں نے 2 نومبر کو کھامرڈیہ پولیس سٹیشن میں شکایت بھی درج کرائی تھی۔
واضح رہے کہ سلمان خان کے بعد بالی ووڈ اسٹار شارخ خان کو بھی ممبئی کے باندرہ پولیس اسٹیشن میں دھمکی آمیز کال موصول ہوئی تھی اور ملزم نے مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ کال 5 نومبر کو بھارتی وقت کے مطابق دن کے ایک بجکر 20 منٹ پر کی گئی تھی اور اس کی لوکیشن ایک فعال فون نمبر کے ذریعے ٹریس کی گئی تھی۔
اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں بالی ووڈ بادشاہ شاہ رخ خان کو ان کی فلموں پٹھان اور جوان کی کامیابی کے بعد جان سے مارنے کی دھمکی ملی جس کی وجہ سے ممبئی پولیس نے ان کی سیکیورٹی کو بڑھا دی تھی۔