لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے اسموگ تدارک کیس میں سردیوں کی چھٹیوں کے بعد اسکول کے بچوں کو پک اینڈ ڈراپ کے لیے ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ اس کے لیے تعلیمی ادارے تمام انتظامات مکمل کریں۔ عدالت نے اسکول بسوں کے لیے سیکیورٹی، اٹینڈنٹ اور ملازمہ سمیت دیگر انتظامات کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں لاہور: اسموگ تدارک کریک ڈاؤن میں تیزی، 24 گھنٹوں میں 24 لاکھ روپے کے چالان
عدالت نے حکم دیا کہ بچوں کی آمد ورفت اسکول بسوں کے ذریعے یقینی بنائی جائے، جو تعلیمی ادارہ احکامات نہیں مانے گا اس کو سیل کردیا جائے، بچوں کو سکول لانے اور لے جانے کی ذمہ داری اسکول انتظامیہ پر ہوگی۔ کوئی اسکول ٹرانسپورٹ سے متعلق والدین کو یہ نہ کہے کہ ہم بچوں کی ذمے داری نہیں لیں گے۔
عدالت نے کہاکہ کسی نے والدین کو لیٹر لکھا کہ اسکول بچوں کو لانے یا لے جانے کا ذمہ دار نہیں تواس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
عدالت نے اسموگ کم ہونے کا کریڈٹ پنجاب حکومت کو بھی دے دیا، اور حکم دیا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی فٹنس سے متعلق 15 دن میں پالیسی بنا کر دے۔
عدالت نےحکم دیا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ ہر 3 ماہ بعد گاڑیوں کی انسپکشن کا پابند ہوگا، ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے پاس تمام پبلک اور پرائیویٹ بسوں کا ڈیٹا ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں اسموگ کے تدارک کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں ہوئے، لاہور ہائیکورٹ
عدالت نے ہدایت کی کہ ’کونو کاپرس‘ پودا ماحولیاتی آلودگی کا سبب ہے، اس کو تبدیل کیا جائے۔ اس کے علاوہ عدالت نے پنجاب بھر میں کرشنگ پلانٹس لگانے پر پابندی عائد کردی۔