پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب میں 24 نومبر کا احتجاجی پلان تبدیل کرکے نیا منصوبہ تشکیل دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، تحریک انصاف کی قیادت نے لاہور اور پنجاب کے لیے احتجاجی پلان تبدیل کیا ہے۔ نئے پلان کے مطابق، 24 نومبر کو پی ٹی آئی لاہور کے ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز لاہور میں احتجاج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: جڑواں شہروں کے کون سے 33 داخلی راستے بند کیے جا رہے ہیں؟
ذرائع نے بتایا کہ نئے پلان کے مطابق پی ٹی آئی لاہور کی قیادت، کارکنان بتی چوک پر احتجاج کریں گے جبکہ جنرل سیکریٹری تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ لاہور احتجاج کی قیادت کریں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ راستوں کی بندش کی وجہ سے پنجاب کے دیگر اضلاع کے پی ٹی آئی رہنماؤں کو اپنے علاقوں میں احتجاج کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ راستے راستے کھلنے کے بعد دیگر شہروں سے بھی لوگ اسلام آباد کا رخ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: پشاور، لاہور موٹروے سمیت تمام ٹرانسپورٹ اڈے بند کرنے کا حکم
دوسری جانب، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اعلان کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور دیگر قیدیوں کی رہائی اور مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں احتجاج اور دھرنا جاری رہے گا۔
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے جو حکم ملا ہے اس پر ہر صورت عمل کروں گا، میرا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے جو وہ کہیں گے کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: 24نومبر احتجاج: پی ٹی آئی کے کتنے کارکنان گرفتار کرلیے گئے؟
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات کا آغاز بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بعد ہوگا، ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے بوکھلاہٹ میں موٹر وے اور شاہراہیں بند کر دیں، ہمارا احتجاج پُر امن ہے حکومت سڑکیں بلاک کرکے عوام کو تکلیف پہنچا رہی ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان کے حکم پر 24نومبر کو پی ٹی آئی کی اسلام آباد کی جانب احتجاجی کال کے باعث موٹروے کو مختلف مقامات پر بند کردیا گیا ہے۔ جڑواں شہروں میں کاروبار زندگی عملاً معطل ہے، دونوں شہروں کی مرکزی شاہراہیں، پبلک ٹرانسپورٹ اور فیض انٹرچینج کوبند کردیا گیا ہے اور پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔