وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت سندھ کے پانی کے حصے پر کبھی سمجھوتا نہیں کرے گی، اور سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی چھیننے نہیں دے گی۔ پیپلز پارٹی 1991 کے پانی تقسیم کے معاہدے کے آئینی تحفظ کا مطالبہ کرتی ہے۔
بچوں کے عالمی دن کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو میں مراد علی شاہ نے 1991 کے پانی معاہدے کے آئینی تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے میں کچھ خامیاں ہیں، پھر بھی اس کا مکمل اطلاق چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: دریائے سندھ پر مزید نہروں کا منصوبہ کالا باغ ڈیم کی طرح متنازع ہوجائے گا، بلاول بھٹو
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کو پانی کی تقسیم کے حوالے سے آئینی تحفظ دیا جائے، ہمیں سندھ اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہے اور پیپلز پارٹی صوبے کی 70 فیصد آبادی کی نمائندگی کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کی حقیقی آواز ہے اور ہم سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی چھیننے نہیں دیں گے، پانی کی تقسیم کے حوالے سے ہر منفی اقدام کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کا وفاق میں بلوچستان کے حقوق کی پیروی جاری رکھنے کا عزم
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام پیپلز پارٹی پر اعتماد رکھتے ہیں، نہ صرف اس لیے کہ ہم ان کی خدمت کرتے ہیں بلکہ ان کے حقوق کا تحفظ بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کالا باغ ڈیم پر پارٹی کی دیرینہ مخالفت کا اعادہ کیا اور کہا کہ یہ موقف شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے دور کا ہے، اس حوالے سے انہوں نے ضلع گھوٹکی میں تاریخی دھرنا بھی دیا تھا۔