وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈپور کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں فریقین کے درمیان 7دن کے لیے سیز فائر ہوگیا ہے۔
کریم میں جرگہ عمائدین کے ہمراہ علاقہ مکینوں سے ملاقات کے بعد حکومتی جرگہ کرم سے واپس پشاور پہنچا جہاں مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے بتایا کہ فریقین کے درمیان سیز فائر پر اتفاق ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرم ایجنسی میں شیعہ سنی فساد نہیں بلکہ زمین کا تنازعہ تھا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کنڈی
حکومتی جرگے میں مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف، صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈا پور، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا زاہد ندیم اسلم، کوہاٹ ریجن کے کمشنر اور ڈی آئی جی سمیت دیگر سرکاری حکام شامل تھے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین نے 7دن کے لیے سیز فائر پر اتفاق کیا ہے جبکہ فریقین کے درمیان ایک دوسرے کے قیدی اور لاشیں واپس کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
دوسری جانب کرم ایجنسی میں آج بھی فائرنگ کے واقعات میں مزید 12 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد گزشتہ 24گھنٹوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 31 ہوگئی ہے، جھڑپوں کے دوران مختلف واقعات میں مجموعی طور پر 75افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی کا کرم واقعہ پر گرینڈ جرگہ بلانے کا مطالبہ
گزشتہ رات بگن، علیزئی، بالشخیل، خار کلے، مقبل اور کنج علیزئی میں جھڑپیں ہوئیں، اس سے قبل جمعرات کے روز ضلع کرم میں ل اوچت میں کانوائے میں شامل مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 45 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، افسوسناک واقعے کے بعد علاقے میں امن و امان کی فضا خراب ہو گئی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق پارا چنار سے پشاور جانے والی کانوائے میں شامل مسافر گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ گاڑیوں پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔