ایک طرف تو اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی کے امکانات روشن بتائے جا رہے ہیں جبکہ دوسری طرف اسرائیلی فورسز نے لبنان میں اپنے حملے تیز کرتے ہوئے مزید 31 جانیں لے لی ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق اطلاعات یہ ہیں کہ اسرائیلی کابینہ لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے منصوبے کی منظوری دینے کے لیے تیار دکھائی دیتی ہے اور حتمی تفصیلات پر کام کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان میں سیز فائر معاہدے کی منظوری دے دی
جبکہ دوسری جانب اسرائیلی فورسز نے لبنان کے دارالحکومت پر 24 گھنٹوں میں کم از کم 31 افراد کی ہلاکت کے بعد مزید فضائی حملے کیے ہیں۔ جواب میں حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر راکٹ فائر کرنا شروع کر دیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز نے انکلیو کے شمال میں 3 حملوں میں 11 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا جبکہ شدید بارشوں کے باعث عارضی خیموں میں پناہ لیے ہوئے جنگ سے بے گھر ہونے والے لوگوں کی حالت مزید دگرگوں ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیے: اسرائیل اور لبنان میں جنگ بندی جلد متوقع
یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 44 ہزار 249 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 4 ہزار 746 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے کیے گئے حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
لبنان میں شہادتیں
غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے لبنان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3 ہزار 768 افراد شہید اور 15 ہزار 699 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ شہر میں مزید مہلک اسرائیلی حملے
غزہ سٹی کے علاقے میں اسرائیلی حملوں کی مزید اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جن کے مطابق زمین پر موجود شہر کے شمال مغرب میں صفتوی کے علاقے میں ایک حملے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اس انٹیلی جنس آپریشن کی ڈرامائی داستان جس نے لبنان میں قیامت ڈھا دی
شہر کے شجاعیہ محلے میں ایک اور حملے میں بھی متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کئی روز قبل فلسطینیوں کو شجاعیہ سے نکل جانے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ یہ ایک خطرناک جنگی علاقہ بن جائے گا۔