گذشتہ شب 2 سینئر صحافی مطیع اللہ جان اور کورٹ رپورٹر شاکر اعوان گرفتار ہو گئے، اس حوالے سے صحافیوں میں تشویش دیکھی جا رہی ہے اور نمائندہ تنظیموں کی جانب سے ان کی گرفتاری کو غیر قانونی اقدام قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس سے از خود نوٹس کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
دونوں صحافیوں کے لاپتہ ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیراعظم شہباز شریف کی پرانی ٹوئٹس شیئر کی جا رہی ہیں جس میں وہ صحافیوں کے اغوا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کی ذمہ داری اس وقت کی حکومت (عمران خان) پر ڈال رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاپتا ہونے والے معروف صحافی اور یوٹیوبر مطیع اللہ جان کی گرفتاری ظاہر کردی گئی
صحافی ماجد نظامی نے وزیراعلیٰ پنجاب کی پرانی ٹوئیٹ شیئر کی جس میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایک ہی دن میں 2 صحافیوں کا اغوا نہایت ہی تشویشناک ہے۔صحافی برادری کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے اس میں کوتاہی مجرمانہ ہے۔ تنقید کرنے پر کسی کو غائب کردینا غیر اعلانیہ مارشل لا ہے۔ کس کس کو چپ کرائیں گے؟ اب تو پورا ملک بول رہا ہے، یہ حرکتیں آپ کو کہیں کا نہیں چھوڑیں گی۔ افسوس
ماجد نظامی نے مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ مریم نواز صاحبہ رات بھی 2 صحافیوں کا اغوا ہوا جو کہ نہایت ہی تشویشناک ہے۔ تنقید کرنے پر کسی کو غائب کر دینا غیر اعلانیہ مارشل لا ہے، جس کا حصہ آج آپ بھی ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ آپ کس کس کو چپ کرائیں گے؟ اب تو پورا ملک بول رہا ہے۔ واقعی یہ حرکتیں آپ کو کہیں کا نہیں چھوڑیں گی۔
مریم نواز صاحبہ @MaryamNSharif رات بھی دو صحافیوں کا اغوا ہوا جو کہ نہایت ہی تشویشناک ہے۔ تنقید کرنے پر کسی کو غائب کر دینا غیر اعلانیہ مارشل لا ہے، جس کا حصہ آج آپ بھی ہیں۔ کس کس کو چپ کرائیں گے؟ اب تو پورا ملک بول رہا ہے۔ واقعی یہ حرکتیں آپ کو کہیں کا نہیں چھوڑیں گی۔ افسوس! https://t.co/5ah7A8V3Bz
— Majid Nizami (@majidsnizami) November 28, 2024
صحافی خرم اقبال نے وزیراعظم شہباز شریف کی 2020کی ٹوئیٹ شیئر کی جس میں انہوں نے صحافی مطیع اللہ جان کو غائب کرنے کی شدید مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ اگر مطیع اللہ جان کو کچھ ہوا تو وزیراعظم ذمے دار ہوں گے۔
شہباز شریف کی مطیع اللہ جان کو غائب کرنے کی شدید مذمت، یہ بھی کہا کہ اگر مطیع اللہ جان کو کچھ ہوا تو وزیراعظم ذمے دار ہوں گے۔۔!! https://t.co/pRtfULK2l6
— Khurram Iqbal (@khurram143) November 28, 2024
واضح رہے کہ مطیع اللہ جان جولائی 2020 میں پی ٹی آئی کے دور حکومت میں بھی اغوا ہوئے تھے، تاہم بعد ازاں بحفاظت گھر پہنچ گئے تھے۔