پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد دھرنے میں 12 کارکنوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے متعدد کارکنان جاں بحق ہوئے، اب تک ہم 12 کی تصدیق کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نئی مشکل میں پھنس گئی، سلمان اکرم راجا کے بعد صاحبزادہ حامد رضا بھی مستعفی
شیخ وقاص اکرم نے کہاکہ ملکی تاریخ میں اس سے قبل ایسا نہیں دیکھا گیا جو پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین کے ساتھ ہوا، حکومت نے مظاہرین پر جو تشدد کیا اسے چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہاکہ ہمارے بہت سے لوگ تاحال لاپتا ہیں جن کے حوالے سے کچھ معلوم نہیں، جو لوگ ہلاکتیں رپورٹ کررہے تھے انہیں بھی پکڑ کر جیل میں ڈال دیا گیا۔
وقاص اکرم نے کہاکہ حکومت کی جانب سے مرنے والوں کی میتیں چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے، مگر ایسا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے میڈیا پر دباؤ ڈالا گیا کہ مرنے والوں اور زخمیوں کی تفصیلات میڈیا کو فراہم نہیں کرنی، بتایا جائے کون سا قانون نہتے لوگوں پر گولیاں چلانے کی اجازت دیتا ہے۔ ریاست مشینری کو کیسے اپنے ہی لوگوں کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہاکہ آئین پاکستان ہر شہری کو احتجاج کا حق دیتا ہے، ہمارے کارکنان ربڑ گولیوں اور آنسو گیس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار تھے لیکن اصل گولیوں کا سامنا کرنے کے لیے نہیں، جنگ میں تو فوجیوں کو بھی اجازت ہوتی ہے کہ گولیوں سے جان بچائی جائے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے، لیکن بتایا جائے کہ کیا عوام کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا گیا، وزرا دعویٰ کرتے ہیں کہ ایک بھی گولی نہیں چلی تو بتایا جائے یہ گولیاں کس نے چلائی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جو کچھ ہورہا ہے اس سے تو نفرتوں میں مزید اضافہ ہوگا، ہم ایک سیاسی جماعت کے کارکن ہیں اور عمران خان نے ہمیں ہدایت کی تھی کہ ڈی چوک پہنچنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپور نے عمران خان کی اہلیہ کو بچایا تاکہ کل کوئی انہیں طعنہ نہ دے کہ پختون ہوکر بھی اپنے لیڈر کی بیوی کو نہ بچاسکا، بشریٰ بی بی کی جان کی حفاظت وزیراعلیٰ کی ذمہ داری تھی۔
انہوں نے کہاکہ ہماری ہزاروں گاڑیاں اب بھی اسلام آباد میں کھڑی ہیں، سرکاری وردی میں گلوبٹ ذہن رکھنے والے لوگوں نے گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، ریاست کی ذمہ داری تھی کہ ہمارا تحفظ کرتی لیکن ہمیں نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی نے پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد پاس کی، ہم بھی خیبرپختونخوا اسمبلی میں قرارداد لائیں گے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پر پابندی عائد کی جائے، خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کی باتیں ہورہی ہیں لیکن یہاں کے عوام ہر طرح کی سازش کو ناکام بنائیں گے۔
عمر ایوب نے پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہاکہ اندھیرے کا دور جلد ختم ہوگا، جن لوگوں نے یہ ظلم کیا اس کا حساب دینا پڑے گا، ہم مطالبہ کرتے ہوئے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی احتجاج، آپریشن کے دوران صفر سے 278 تک ہلاکتوں کا دعویٰ
انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم، وزیرداخلہ اور وزیر اطلاعات پر ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی جائے۔