پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی نے ’ڈی چوک‘ میں پی ٹی آئی کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا پر ڈی چوک کا کہہ کر غزہ کی ویڈیوز پوسٹ کی جا رہی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
ہفتہ کے روز پی ٹی آئی سے وابستہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سربراہ ٹی ایل پی سعد رضوی کا ایک مختصر ویڈیو کلپ وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ کسی جماعت یا شخص کا نام لیے بغیر کہتے ہیں کہ ’ہمارا اصولی مؤقف ہے کہ اگر اس پر ہماری گردن بھی اتر جائے تو اتر جائے لیکن ہم اس ظلم کی مذمت کرتے ہیں اور گولی چلانے والوں سے کہتے ہیں کہ ہم تمہیں بجٹ اس لیے نہیں دیتے کہ آپ ہمارے بچوں پر گولیاں چلائیں‘۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کے بہت سارے لوگوں نے گرفتاری کے لیے رابطے کیے، عطا تارڑ
پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر وائرل اس ویڈیو کلپ کو ادھورا آپ لوڈ کیا گیا ہے، پورے ویڈیو کلپ میں اس سے قبل سعد رضوی کہتے ہیں کہ ’ ظالموں کا انجام ظالمانہ ہوتا ہے، ’کل جو ہم پر گولیاں برسائے جانے پر خوش ہو رہے تھے، جو تالیاں بجا رہے تھے کہ ہم نے انہیں پکڑ کر ’ایسا‘ کر دیا ہے، کل جو باہر جا کر کہتے تھے کہ ہم نے انہیں جیلوں میں بند کر دیا ہے‘ لیکن آج پھر بھی ہم جواب میں اس بات پر خوش نہیں ہیں کہ آپ کا خون اسلام آباد کی سڑکوں پر بہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی فائنل کال! ڈی چوک پر قبضہ اور پھر اچانک اسلام آباد خالی، کب کیا ہوا؟
سعد رضوی نے کہا کہ گولیاں ہمیں بھی لگیں اور تمہیں بھی لگیں لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ ہمیں حضور کے نام پر گولیاں لگیں، جب ہمارا خون بہتا ہے تو یہ حضور کے نام پر بہتا ہے، ہم نے حضور کے نام پر خون بہا، ہمارے کارکن بھی زخمی ہوئے، وہ بھی آج تک اسپتالوں میں اپنا علاج کروا رہے ہیں۔
سعد رضوی نے کہا کہ آپ کا اگر خون بہا ہے تو ہم بالکل خوش نہیں، ایمان والوں کا دل نرم ہوتا ہے، ہم آج بھی کہتے ہیں کہ ظلم سے توبہ کرلو،یہ دنیا ہے، آج یہ ساری باتیں پھرگھوم کرآ گئی ہیں، کل ہم کہتے تھے کہ ہمارے زخمیوں کا علاج بھی نہیں ہونے دیا جا رہا ہے، ان کی رپورٹ بھی نہیں بننے دی جا رہی تو یہ کہتے تھے کہ ’ریاست میں ایسا کیسے ممکن ہے‘ ان سے پوچھتا ہوں! آج ایسا ممکن ہوا کہ نہیں ہوا۔
سعد رضوی نے پی ٹی آئی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم آپ کو سمجھاتے تھے کہ یہ جو تمہارے ہاتھ ہمارے گریبانوں پر آ رہے ہیں، پھر کر کل تمہارے گریبان تک بھی پہنچیں گے، ہمارا بھروسا تو اللہ اور اس کے رسول پر ہے، تم بتاؤ تمہارا بھروسا کس پر ہے؟۔ یہ تو وہ مثال ہو گئی کہ ’جن پتوں پر بھروسا تھا، وہی ہوا دینے لگے‘۔
مزید پڑھیں:پولیس اور رینجرز کا پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن، ڈی چوک خالی کروا لیا گیا
ہم پھر کہتے ہیں کہ ہمارا بھروسا اللہ اور اس کے رسول پر ہے، اگر بات نفسیات اور ذاتیات کی ہو تو ہم آج بھی تمہارے بخیے ادھیڑ کر رکھ دیں اور ایسی دلیلیں دیں کہ تم منہ چھپاتے پھرو لیکن ہم نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ آپ تو ہم پر ہنسے بھی، باتیں بھی کیں، کہتے رہے، انہیں جیلیں ہوئیں، انہیں گولیاں لگیں، ہمیں تو پھر بھی اس پر فخر ہے کیونکہ ہمارا راستہ مختلف تھا۔