پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہم نے کرکٹ کی جیت کرنی ہے۔ فیصلے برابری کی بنیاد پر ہونے چاہیے، ہم بھارت جائیں اور وہ پاکستان نہ آئیں، یہ نہیں ہو سکتا۔
دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایسا فیصلہ ہوگا کہ آئی سی سی کے مستقبل کے ایونٹس بھی اسی فارمولالے کے تحت ہوں گے۔ وہ کچھ کریں گے جس سے ملک اور کرکٹ کی جیت ہو۔
ادھر بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ پاکستان کرکٹ بورڈ چیمپیئنز ٹرافی کے لیے ہائبرڈ ماڈل پر مشروط طور پر مان گیا ہے، پاکستان کی شرط ہے کہ آئندہ بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ایونٹس میں پاکستان کے لیے بھی ہائبرڈ ماڈل ہوگا، اگر بھارت پاکستان میں نہیں کھیلے گا تو پاکستان کے لیے بھی وہی فارمولا ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی عزت مقدم، چیمپیئنز ٹرافی میں یکطرفہ فیصلے نہیں ہونے دیں گے، محسن نقوی
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے لیکن بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے جبکہ پی سی بی نے کسی ہابرڈ ماڈل ماننے سے انکار کیا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ بغیر کسی ٹھوس وجہ کے پاکستان ٹورنامنٹ کو نیوٹرل وینیو پر نہیں لیکر جائے گا اور اگر آئی سی سی نے نیوٹرل وینیو پر جانے کا کہا تو پاکستان کبھی بھی بھارت جا کر نہیں کھیلے گا۔
گزشتہ روز چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے تعین سے متعلق ہونے والی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کی دوسری بورڈ میٹنگ بھی ملتوی ہوئی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے معاملے پر ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیےایک نیا فارمولا زیر غورہے اور ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیے مذاکرات بھی جاری ہیں۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی 2025: آئی سی سی اجلاس دوبارہ کیوں ملتوی ہوا؟
پاکستان نے واضح کر دیا کہ پاکستان کو پیسے نہیں بلکہ اپنی عزت اور وقار عزیز ہے، معاملہ حل کرنے کے لیے برابری کی بنیاد پر نیا فارمولہ طے کرنا ہو گا، حل اسی صورت میں ممکن ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان چاہتا ہے کہ نیا فارمولا کم از کم 3 سال کے لیے طے کیا جائے، نیا فارمولا صرف چیمپیئنز ٹرافی کی حد تک لاگو نہیں ہو گا، فارمولا اگلے 3 برس تک آئی سی سی کے تمام ایونٹس کے لیے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق نئے فارمولے کے حوالے سے مذاکرات کا عمل جاری ہے، نئے فارمولے کو باقاعدہ طور دستاویزی شکل دی جائے گی جس پر سب بورڈ ممبر کو متفق ہونا پڑے گا۔ آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ آئندہ 48 گھنٹے میں ہونے کا امکان ہے۔