وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور گورنر فیصل کریم کنڈی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں، اور اب وزیراعلیٰ نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے گورنر سے چانسلر کے اختیارات بھی چھین لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا گورنر فیصل کریم کنڈی کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس
خیبرپختونخوا اسمبلی نے جامعات ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی ہے، جس کے مطابق اب گورنر سرکاری جامعات کے چانسلر نہیں ہوں گے۔
اس سے قبل خیبرپختونخوا کابینہ نے گزشتہ اجلاس میں گورنر سے چانسلر شپ لے کر وزیراعلیٰ کو دینے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد خیبرپختونخوا جامعات ترمیمی بل 2024 اسمبلی میں پیش کیا گیا، اور اس کی منظوری دے دی گئی ہے۔
جامعات ترمیمی بل 2024 کے مطابق یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر کی تقرری کا اختیار اب وزیراعلیٰ کے پاس ہوگا، وزیراعلیٰ بحیثیت چانسلر اکیڈیمک سرچ کمیٹی کے تجویز کردہ 3 ناموں میں سے کسی ایک کو وائس چانسلر تعینات کریں گے۔
بل میں وائس چانسلر کی عرصہ تعیناتی کا دورانیہ 4 سال کرنے کی تجویز ہے، تاہم تعیناتی کے 2 سال بعد وائس چانسلر کی کارکرگی کا جائزہ لیا جائے گا، اور 65 فیصد سے کم کارکردگی رپورٹ پر اس کا دورانیہ ختم کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں گنڈاپور اندر سرکاری وزیراعلیٰ اور باہر پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ بن جاتے ہیں: گورنر خیرپختونخوا
ترمیمی بل میں یونیورسٹیوں میں رجسٹرار کی تعیناتی کا طریقہ کار بھی تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اب متعلقہ چانسلر یونیورسٹی کے انتظامی افسران میں سے رجسٹرار تعینات کر سکے گا۔