سابق وزیر اعظم پاکستان اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ کم آمدنی والے ممالک پر قرضوں کا بوجھ بے قابو ہو رہا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے برطانوی اخبار ’فنانشل ٹائمز‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کو معاشی اصلاحات کے بغیر قرضوں کی ادائیگی میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ کیونکہ کم اور متوسط آمدنی والے ممالک کے لیے قرضوں کا بوجھ بے قابو ہوتا جا رہا ہے۔
عمران خان نے انٹرویو میں کہا ’ پاکستان اپنے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے، قرض بڑھ رہا ہے جبکہ ہماری معیشت آہستہ آہستہ سکڑ رہی ہے۔ اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے میں نے اور میری پارٹی نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ پاکستان اس وقت اپنے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے، ہم اقتدار میں آئے تو ملک کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دیں گے‘۔
فنانشل ٹائمز سے انٹر ویو میں عمران خان نے کہا کہ ہم مزید قرض لینے کے بجائے اصلاحات کے ذریعے ملکی معیشت کو بہتر بنائیں گے۔ ہم معاشی ماہرین کے ساتھ مل کر ایک حکمت عملی بنا رہے ہیں جس کے تحت آئی ایم ایف سے مذاکرات کر سکتے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ایسا طریقہ اپنانا چاہتے ہیں جس سے ہم بیرونی قرض ادا کریں اور ہماری معیشت بھی متاثر نہ ہو کیونکہ اگر ہماری معیشت کمزور ہوئی تو ہم بیرونی قرضے واپس کرنے کے اہل نہیں رہیں گے۔ چونکہ ڈالر میں لیا جانے والا قرضہ ڈالر میں ہی واپس کرنا پڑتا ہے، اور اگر ہم ڈالرز میں اپنا زر مبادلہ نہیں بڑھائیں گے تو ہم یہ قرض کیسے واپس کر سکیں گے۔ اس سے نمٹنے کے لیے ہمیں اپنی برآمدات کو بڑھانا پڑے گا۔